آصف زرداری اور نواز شریف نے اپنے ادوار میں کچھ نہیں کیا ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار
دل کرتا ہے ڈیم بنانے اور ملک کا قرضہ اتارنے کیلئے چولہ لے کر چندہ مانگوں ووٹ کو عزت دو کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق دیے جائیں، پانی کے مسئلے پر بلی کی طرح آنکھیں بند نہیں کرسکتے ،ْریمارکس اعتراز احسن آپ پانی کے حوالے سے 2، 3 دن میں پالیسی بنائیں ،ْعدالت عظمیٰ کا معاون مقرر کر دیا
جمعرات 7 جون 2018 14:32
(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نواز شریف اور آصف زرداری نے اپنے ادوار میں کچھ نہیں کیا ،ْدل کرتا ہے کہ ڈیم بنانے اور ملک کا قرضہ اتارنے کے لیے چولہ لے کر چندہ مانگوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ مون سون بارشوں کا پانی ضائع ہو جاتا ہے، شہباز شریف نے تسلیم کیا کہ 4 ارب روپے لگا کر بھی ایک قطرہ پانی نہیں نکالا، آنے والے دنوں میں قوم کیلئے عذاب بن جائے گادوران سماعت درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ سابق وفاقی وزیر پانی و بجلی طارق فضل چوہدری نوسر باز ہیں ،ْاس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 20 مرتبہ طارق فضل چوہدری کو بلایا۔چیف جسٹس نے سینئر وکیل اعتزاز احسن کو معاون مقرر کرتے ہوئے کہا کہ اعتراز احسن آپ پانی کے حوالے سے 2، 3 دن میں پالیسی بنائیں۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام آباد میں پانی کی قلت اور ڈیمز بنانے پر شور مچا ہوا ہے، اعتزاز احسن پینے کے پانی اورپانی کے ذخیروں کے حوالے سے رپورٹ بنا کر دیں۔سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ پانی کامسئلہ مستقبل میں خطرناک ناسور بن سکتا ہے۔سماعت کے دور ان ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دارالحکومت کو 58.7 ملین گیلن پانی سپلائی کیاجارہا ہے، پانی کی طلب 120 ملین گیلن سے بھی زیادہ ہے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی کے بعد اسلام آباد میں بھی ٹینکرز کا پانی فروخت ہورہا ہے، دارالحکومت میں 1500 روپے کا ٹینکر فروخت ہوتا ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ناقص پالیسیوں سے سملی ڈیم میں پانی نہیں جارہا، گزشتہ 2 سال سے حکومتوں نے پانی کے لیے کچھ نہیں کیا۔دوران سماعت میٹرو پولیٹن کارپوریشن حکام نے بتایا کہ تربیلا سے پانی لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں، 70 ارب کا منصوبہ ہے، صرف 500 ملین جاری ہوئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا حکومتوں نے پانی کو ترجیح بنا کر فنڈز کا بندوبست کیا جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ درخت لگانیکا کام بھی صرف کاغذوں میں ہی ہے ،ْ پانی کا مسئلہ واٹر بم بنتا جارہا ہے، پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ نہیں کیاگیا، روز بیٹھ کر حکومت کا آڈٹ نہیں کرسکتے۔اس موقع پرعدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ٹینکرز مافیا حکومت کو پانی کا ایک پیسہ ادا نہیں کرتی ،ْملک ابرار، زمرد خان، ملک محبوب کو عدالت بلائیں اگر ان کے ٹیوب ویل ہیں تو انہیں بند کرادیں گے۔بعد ازاں عدالت نے پانی کے مسئلے کے حل کیلئے اعتزاز احسن سے 21 جون تک تجاویز مانگ لیں۔ انہوں نے چیف کمشنر اسلام آباد، کنٹونمنٹ بورڈ کے افسراور چیئرمین کپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے )، ملک ابرار، زمرد خان، ملک محبوب کو (آج)جمعہ کو عدالت طلب کرلیا۔خیال رہے کہ 4 جون کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں پانی کی قلت کا ازخود نوٹس لیا تھا، اس سلسلے میں کراچی اور لاہور رجسٹریز معاملے میں بالترتیب 9 اور 10 جون کو سماعت بھی مقرر کی گئی تھی جبکہ چیف جسٹس پانی کی قلت سے متعلق پشاور اور کوئٹہ رجسٹریز میں بھی سماعت کریں گے۔مزید اہم خبریں
-
یو این رکنیت کی ناکام فلسطینی کوشش پر جنرل اسمبلی میں بحث
-
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں کم ہو گئیں
-
حکومت کو سمجھائیں گے کہ نجکاری کی بجائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی طرف بڑھیں
-
خیبرپختونخواہ حکومت کا پنجاب کے کسانوں سے گندم خریدنے کا فیصلہ
-
ظلم کے خلاف اورعادلانہ نظام کے لیے جدوجہد جھاد ہے،سراج الحق
-
اسرائیل کو تسلیم کرنے والی پارلیمنٹ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے گی‘مولانا فضل الرحمن
-
ابوظہبی بین الاقوامی کتاب میلہ میں پاکستان کے ادبی شاہکار اور فنکار ادب وفن کے مداحوں کی توجہ کا محور
-
کلر کہار کے قریب خاتون کی موٹروے پولیس افسران سے بدتمیزی
-
سید یوسف رضا گیلانی نے سینئر افسر سید حسنین حیدر کو سیکرٹری سینیٹ مقرر کر دیا
-
پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کی بات کی ہے ،بلاول بھٹو زرداری
-
گورنرسندھ کی کراچی یونین آف جرنلسٹس کے منتخب عہدیداروں کو مبارک باد
-
غزہ: جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران اسرائیلی حملے جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.