یو م شہادت حضرت علی کا مرکزی جلوس بدھ کی شام مرکزی اما م بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادار پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا

شرکا ء جلوس نے ایم اے جناح روڈ واقع امام بارگا ہ علی رضا میں نماز ظہورین ادا کی مرکزی جلوس کی سیکورٹی پر پانچ ہزار 572جو انوں کو مامورکیا گیا تھا 65پولیس موبائلیں،65موٹر سائیکلیں،2بکتر بند اور 8پرسن وین بھی سیکورٹی کا حصہ رہے

بدھ 6 جون 2018 23:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2018ء) یو م شہادت حضرت علی کا مرکزی جلوس بدھ کی شام مرکزی اما م بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادار پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا ۔نشترپارک سے برآمد ہونے والے جلوس کا آغاز بدھ کو نشترپارک میں برپا ہونے والی مجلس سے مولانا کمیل مہدی کے خطاب سے ہوا ۔جس کے بعد جلوس اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔

شرکا ء جلوس نے ایم اے جناح روڈ واقع امام بارگا ہ علی رضا میں نماز ظہورین ادا کی ۔امامت مولانا شاہد رضا کاشفی نے کی ۔مرکزی جلوس کی گزر گاہ کو کمانڈوز نے گھیر لیا جبکہ راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو رات گئے سیل کردیا گیا تھا۔ملحقہ گلیوں اور سڑکوں کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا۔جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی تھی ۔

(جاری ہے)

جبکہ مشکوک افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میںلیا گیا پولیس اور رینجرز مسلسل گشت کرتے رہے اور جلوس کے راستے پر غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا گیا تھا ۔

مرکزی جلوس پر پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکورٹی کے فرائض انجام دئیے ۔ اس موقع پر ڈبل سواری بھی پابندی عائد کی گئی تھی ۔مرکزی جلوس کی گزرگاہوں پر پولیس کمانڈوز تعینات رہے۔ جلوس کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کے ذریعے بھی کی گئی ۔جبکہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی گئی۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے ہی پولیس نے نشترپارک اور اس سے ملحقہ راستوں کو کنٹینرز لگا کرمکمل طور پر بند کردیا تھا۔

جلوس کی گزرگاہوں پر واقع بلند بالا عمارتوں پر ماہر نشانے باز بھی تعینات کیے گئے تھے ۔جبکہ جلوس کے راستوں پر قائم دکانوں کو بھی سیل کرنے کا عمل رات گئے شروع کردیا گیا تھا۔جلوس برآمد ہونے سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ سے گزر گاہوں مکمل طور سوئپنگ کرائی گئی ۔جبکہ ایم اے جناح روڈ کو بھی صبح سے ٹریفک کے لیے مکمل بند کردیا تھا ۔ترجمان سندھ پولیس کے مطابق کراچی میں یوم شہادت حضرت علی کے مرکزی جلوس کی سیکورٹی پر پانچ ہزار 572جو انوں کو مامورکیا گیا تھا۔

65پولیس موبائلیں،65موٹر سائیکلیں،2بکتر بند اور 8پرسن وین بھی سیکورٹی کا حصہ رہے اس موقع پر محکمہ داخلہ کی جانب سے پورے سندھ میں موٹر سائیکل ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی تھی۔جلوس کے روٹس سے رکاوٹوں اور پتھاروں کو ہٹا دیا گیا تھا ۔جلوس کے روٹ کو 6سیکٹرز اور 15سب سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا تھا ۔پلان کے تحت 40ایمبولینسیں مجوزہ پوائنٹ پر پوائنٹس پر تعینات کی گئی تھیں ۔

لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال ،وال چاکنگ اور نفرت انگیز مواد پر پابندی عائد تھی۔ کیمرے کی آنکھ جلوس کے مکمل روٹ کی نگرانی کی جاتی رہی ۔جلوس میں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے مظلوم فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا ۔مظاہر ے کے اختتام پر جلوس عزاء اپنے مقررہ راستوں سی بریز ،صدر دواخانہ ،ایمپریس مارکیٹ ،ریگل چوک ،تبت سینٹر ،ریڈیو پاکستان ،بولٹن مارکیٹ ،لائٹ ہاؤس سے ہوتا ہو اکھارادار سے حسینہ ایرانیاں پر اختتام پزیر ہوا۔