سپریم کورٹ ، پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہارٹ وال کی خریداری میں بے ضابطگیوں سے متعلق نیب نے سپریم کورٹ میں عبوری رپورٹ پیش کر دی

عدالت نے نیب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کمشنر اوورسیز پاکستانی افضال بھٹی کو معطل کر دیا

جمعہ 1 جون 2018 20:45

سپریم کورٹ ، پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہارٹ وال کی خریداری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2018ء) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہارٹ وال کی خریداری میں بے ضابطگیوں سے متعلق نیب نے سپریم کورٹ میں عبوری رپورٹ پیش کر دی،عدالت نے نیب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کمشنر اوورسیز پاکستانی افضال بھٹی کو معطل کر دیا۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے پی آئی سی میں مبینہ کرپشن اور پی آئی سی بورڈ کے ممبر افضال بھٹی کی بطور اوورسیز پاکستانی کمشنر تعیناتی سے متعلق عبوری رپورٹ عدالت میں پیش کی، ڈی جی نیب نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی سی میں ہارٹ وال کی خریداری میں بے ضابطگیوں پائی گئیں، اچھی کارکردگی اور کرپشن بے نقاب کرنے پر کنٹریکٹ فارماسسٹ فریحہ مجید کو بدنیتی پر برطرف کیاگیا،انہوں نے افضال بھٹی کی تعیناتی سے متعلق عبوری رپورٹ پیش کر دی، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ اکاؤنٹنٹ کا تجربہ رکھنے والے شخص کا اوورسیز کمشنر کے عہدے سے کیا تعلق ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کی عبوری رہورٹ آ چکی ہے، اوورسیز کمشنر نے کس حیثیت سے گیارہ لاکھ تنخواہ اور مراعات وصول کی گئیں ،تنخواہ کی مد میں جتنے پیسے واپس وصول کیے ہیں عدالت ایک ایک دھیلہ واپس لے گی، عدالت نے عدالت نے دو ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی، درخواست گزار فارماسسٹ فریحہ مجید نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی سی کے کرپٹ مافیا کی وجہ سے انہیں دھکے کھانے پڑے، عدالت نے اوورسیز کمشنر افضال بھٹی کا نام پہلے ہی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔