نیشنل لائبریری پاکستان اب نہ صرف اسلام آباد بلکہ ملک بھر کی مثالی مطالعہ گاہ بن گئی ہے،عرفان صدیقی

خصوصی ریسورس سینٹر خواتین کو مطالعہ، تحقیق اور تصنیف و تالیف کیلئے بہترین ماحول میسر کرے گا،مشیر وزیراعظم کا نیشنل لائبریری اسلام آباد میں خواتین کیلئے خصوصی ریسورس سینٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب

بدھ 30 مئی 2018 18:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2018ء) قومی تاریخ و ادبی ورثہ کیلئے وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نیشنل لائبریری پاکستان اب نہ صرف اسلام آباد بلکہ ملک بھر کی ایک مثالی مطالعہ گاہ بن گئی ہے۔ 1993ء میں اُ س کے قیام سے لے کر ایک سال قبل تک اس لائبریری کو افسوس ناک حد تک نظر انداز کیا گیا لیکن گذشہ ڈیڑھ سال کے عرصے میں گیارہ کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کئے گئے منصوبوں نے لائبریری کے ماحول اور سہولتوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

عرفان صدیقی نے یہ بات آج نیشنل لائبریری اسلام آباد میں خواتین کے لئے قائم کئے گئے خصوصی ریسورس سینٹر کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ یہ سینٹر قومی کمشن برائے وقارِ نسواں کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی نے کمشن کی سیکرٹری مسز ثمینہ حسن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز، خواتین کو مطالعہ، تحقیق اور تصنیف و تالیف کے لئے بہترین ماحول میسر کرے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسز ثمینہ حسن نے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خواتین کے لئے کتب اور دیگر ضروری سہولتوں کی فراہمی کے لئے کمشن بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ عرفان صدیقی نے آج نیشنل لائبریری میں بصارت سے محروم افراد کے لئے خصوصی پروگراموں سے آراستہ بیس کمپیوٹرز پر مشتمل ایک کمپیوٹر لیب کا بھی افتتاح کیا۔

انہوں نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپیوٹر لیبارٹری ’’گوشہٴ نور‘‘ میں نہایت قیمتی اضافہ ہے۔ عرفان صدیقی نے اس موقع پر پونے چھ کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کئے گئے ڈیجیٹائزیشن منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔ اس منصوبے کے تحت ایک سو سے چار سو سال تک پرانی کتابوں، قدیم نسخوں،اخبارات اور جرائد کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لئے تقریباً 53 لاکھ صفحات پر مشتمل دس ہزار قدیم نسخوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس موقع پر قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے سیکرٹری انجینئرعامر حسن نے مشیر وزیراعظم کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا اور توقع ظاہر کی کہ ایک علمی وا دبی شخصیت کے طور پر وہ آئندہ بھی راہنمائی فراہم کرتے رہیں گے۔