آئی سی سی کا الجزیرہ نیوز سے مبینہ میچ فکسنگ کے ثبوت فراہم کرنے کااصرار

بدعنوانی کو بے نقاب کرنے والی فوٹیج تفتیش کیلئے ہمارے حوالے کی جائے،ہماری الجزیرہ نیوز چینل سے بات چیت جاری ہے جو اب تک ثبوت فراہم کرنے اور تعاون کرنے کی درخواستوں سے معذرت کرتا آیا ہے،آئی سی سی

منگل 29 مئی 2018 23:18

آئی سی سی کا الجزیرہ نیوز سے مبینہ میچ فکسنگ کے ثبوت فراہم کرنے کااصرار
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) عالمی کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کے انسداد بدعنوانی یونٹ نے الجزیرہ نیوز چینل پر زوردیا ہے کہ وہ مبینہ میچ فکسنگ کے حوالے سے ثبوت اس کے حوالے کریں جس کاپردہ چاک اس کی دستاویزی فلم نے کیاہے جو کہ عالمی کرکٹ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی سے متعلق ہے ۔آئی سی سی کے انسداد بدعنوانی یونٹ کیسربراہ ایلکس مارشل نے الجزیرہ نیوز پر زوردیاہے کہ وہ بدعنوانی کو بے نقاب کرنے والی فوٹیج تفتیش کیلیے اس کے حوالے کرے۔

انھوں نے بتایا ہماری الجزیرہ نیوز چینل سے بات چیت جاری ہے جو کہ اب تک ہماری ثبوت فراہم کرنے ، ہمارے ساتھ تعاون کرنے کی درخواستوں سے معذرت کرتی آئی ہے جس کے باعث اس حوالے سے اب تک تحقیقات میں رکاوٹ موجودہے۔

(جاری ہے)

مارشل کاکہناتھا کہ میں اب نیوز چینل کے پروڈکشن یونٹ پر زوردیتاہوں کہ وہ دستاویزی فلم میں نہ دکھائے گئیاور ایڈٹ شدہ ثبوت ہمارے حوالے کریں تاکہ مبینہ میچ فکسنگ کی مکمل تحقیقات کی جاسکیں۔

الجزیرہ کی دستاویزی فلم میں بھارت انگلینڈ کے درمیان 2016میں چنائے اور بھارت اور آسٹریلیا کے مابین 2017میں رانچی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچوں میں اسپاٹ فکسنگ، میچ میں شرطوں سے نتائج حاصل کرنے کا انکشافات کیے گئے ہیں۔دستاویزی فلم نشرہونے کیبعد برطانوی کوچ اور کپتان نے اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی مذمت کی ہے اور انھیں اشتعال انگیز قراردیا ہے جبکہ آسٹریلیا کاکہنا ہے کہ اتوار کو نشر ہونے والی دستاویزی فلم کے ٹھوس اور قابل بھروسہ ثبوت نہیں ہے۔

تاہم سری لنکا نے اس دستاویزی فلم میں میچ فکسنگ کیلیے اس کیسامنے آنے والے کھلاڑی اور پچ بنانے والیکو معطل کردیا ہے اور سری لنکا پولیس نے مبینہ سازش کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔کرکٹ کے عالمی افق پر کرپشن اسکینڈل کے متعدد واقعات موجود ہے انھیں میں سے 2010کابرطانوی اخبارکا کیاگیا اسٹنگ آپریشن کا بھی ہے جس سے پاکستان کے تین کھلاڑیوں پرپابندی عائد کردی گئی تھی۔