Live Updates

ملک میں ایل این جی نہ ہوتی تو8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی،وزیراعظم

مخالفین کوچیلنج ہے ایل این جی کے معاملے پر31 مئی کے بعد کسی بھی چینل پرمناظرہ کرلیں،ہم نے سسٹم میں 11ہزار461 میگاواٹ اضافی بجلی شامل کردی، 2020ء تک مزید10ہزارسے زائد بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 29 مئی 2018 16:51

ملک میں ایل این جی نہ ہوتی تو8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی،وزیراعظم
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 مئی 2018ء) : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مخالفین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایل این جی کے معاملے پرکسی بھی جگہ بات کرلیں،الزام لگانے والے 31مئی کے بعد کسی بھی چینل پرمناظرہ کرلیں،ملک میں ایل این جی نہ ہوتی تو8گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی،ہم نے سسٹم میں 11ہزار 461میگاواٹ اضافی بجلی شامل کردی، 2020ء تک مزید10ہزارسے زائد بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گا۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں توانائی منصوبوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ اس سال 35فیصد اضافی بجلی پیدا کی گئی ہے۔موجودہ حکومت کے دور میں 11ہزار 461میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔اپریل 2013ء میں 6.3ارب یونٹ استعمال ہوئے۔جبکہ اب 2018ء میں9 9.ارب یونٹ استعمال ہوئے۔اس کا مطلب اضافی بجلی پیدا کی گئی تواستعمال بڑھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پانچ سالوں میں بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ملک میں ابھی بھی28ہزار 400میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔انہوں نے کہاک ہ اب 3000سے زائد بجلی ہائیڈل سے پیدا ہورہی ہے۔کل افطار میں بجلی کی طلب 24ہزار800میگاواٹ طلب تھی ۔جو کہ ریکارڈ طلب ہے۔موجودہ رمضان میں طلب ورسد کا تناسب بہتر رہا۔ جون میں صرف 362اور جولائی میں صرف 420میگاواٹ کا شارٹ فال آئے گا۔انہوں نے کہاکہ جولائی کے بعد ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ بالکل بھی نہیں ہوگی۔

جولائی 2018ء میں 6ہزار میگاواٹ اضافی بجلی پیدا ہورہی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دور میں 11ہزار 461میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔جب کہ ابھی بجلی کے جن منصوبوں کی تکمیل کا کام جاری ہے۔10ہزار 600مزید 2020ء تک سسٹم میں شامل ہوجائے گا۔ہم نے ایک راستے کا تعین کردیا ہے اگلی حکومتیں اگر اس کام کوجاری رکھیں توآئندہ بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان کے وزیراعظم بننے کی کوئی امید نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی چوری کھلم کھلا ہوتی ہے لیکن پولیس پرچہ نہیں کرتی۔بجلی چوری پرقابو پانا صوبوں کا کام ہے۔ ہم بجلی بنا کرصوبوں کے حوالے کریں گے تاکہ انہیں بھی پتا چلے۔انہوں نے کہاکہ توانائی کے منصوبوں کاکریڈٹ نوازشریف کوجاتا ہے۔کوئی حکومت بھی اتنے منصوبے نہیں لگا سکتی جتنے منصوبے ہماری حکومت نے لگائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نیب کاروائی کرے اور متعلقہ سیکرٹری سے جواب طلب کرے ۔ کسی کوخواہ مخواہ تنگ نہ کرے ۔نیب جس طرح کررہا ہے اس سے ملکی نظام نہیں چل سکتا۔انہوں نے کہاکہ افسران کی بے عزتی نہ کی جائے ملک ایسے نہیں چل سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے ہرفیصلے کے ذمہ داراور جوابدہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ایل این جی نہ ہوتی تو8گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی۔مخالفین کوچیلنج ہے ایل این جی کے معاملے پرکسی بھی جگہ بات کرلیں۔انہوں نے کہاکہ الزام لگانے والے 31مئی کے بعد کسی بھی چینل پرمناظرہ کرلیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات