ملتان، ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرائے، لیاقت بلوچ

ملک میں دو جماعتی نظام کی ناکامی کے بعد اسٹیبلیشمنٹ کا موڈ بھی دو حصوں میں تقسیم ہو تا دکھائی دے رہا ہے متحدہ مجلس عمل کا قیام ملک میں نظام مصطفی ؐ کا نفاذ اور اسلامی نظام عدل کا قیام ہے،سیکر ٹری جنرل متحدہ مجلس عمل پاکستان

پیر 28 مئی 2018 23:52

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2018ء) متحدہ مجلس عمل پاکستان وجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرائے ملک میں دو جماعتی نظام کی ناکامی کے بعد اسٹیبلیشمنٹ کا موڈ بھی دو حصوں میں تقسیم ہو تا دکھائی دے رہا ہے متحدہ مجلس عمل کا قیام ملک میں نظام مصطفی ؐ کا نفاذ اور اسلامی نظام عدل کا قیام ہے 24جون کو پشاور اور 29جون کو قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم ملتان میں ایم ایم اے کے جلسے ہوں گے جبکہ ملتان کا جلسہ جنوبی پنجاب کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامع العلوم معصوم شاہ روڈ پر متحدہ مجلس عمل ملتان کے زیراہتمام صحافیوں، کالم نگاروں، دا نشوروں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

افطار ڈنر سے ایم ایم اے کے صوبائی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر جاوید اختر، ضلعی صدر میاں آصف محمود اخوانی، جنرل سیکریٹری حافظ محمد عمر شیخ اور عبد الرحیم گجر نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سیاسی ماحول گرم ہو چکا ہے ہر سیاسی جماعت چاہتی ہے کہ 2018کے الیکشن صاف و شفاف ماحول میں ہوں تمام جماعتوں نے 25جولائی کے عام انتخابات کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور جناب (ر ) جسٹس ناصر الملک کوملک کانگران وزیراعظم بنائے جانے کا خیر مقدم کیا جارہا ہے جسٹس (ر ) ناصر الملک ایک نیک نام شخصیت ہیں توقع ہے کہ آئین کے مطابق وہ ملک میں صاف و شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں گے اور آنے والے انتخابا ت کو مال ، دولت اور پیسے کی ریل پیل سے آزاد کیا جائے گا اور جو لوگ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کریں گے انہیں الیکشن کے دائرے میں نہیں رہنے دیا جائے گا ملک کے حالات دگر گوں ہیں اسٹیبلیشمنٹ کا موڈ اینٹی اسٹیبلیشمنٹ، پرو اسٹیبلیشمنٹ دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے جو ملک میں نئے تجربات کرنا چاہتے ہیں اگر اسٹیبلیشمنٹ نے نیا تجربہ کیا تو ملک تباہی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن فاٹا اصلاحات پر اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل ہے گذشتہ روز پشاور میں جمیعت علماء اسلام کے احتجاج کے دوران پولیس نے جس درندگی اور شلینگ کا مظاہرہ کیا اس کی مثال پیش نہیں کی جاسکتی تحریک انصاف جو اس وقت حکمرانی کی دعویدار ہے اقتدار کے نشے میں سیاسی کارکنوں پر جو تشدد کر رہی ہے وہ قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے دروازے سب پر کھلے ہیں ہم ملک کو سیکولر اسٹیٹ نہیں بننے دیں گے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو چاہیئے کہ وہ راجہ ظفر الحق کی رپورٹ جاتے جاتے منظر عام پر لائیں تاکہ یہ سب کو پتہ چلے کہ عقیدہ ختم نبوت کے قانون میں کس نے ڈاکہ مارا اور کس کی وجہ سے بھونچال پیدا ہوا ہم ملک میں نظام مصطفی ؐ کا نفاذ چاہتے ہیں ووٹ اور ووٹر کی عزت جمہوری نظام کی مضبوطی اور اہل قیادت کو سامنے لانا ہماری اولین ذمہ داری ہے ملک میں دیانتدار لوگوں کے آنے سے ہی ریاست اور سیاست کا تصادم ختم ہو سکتا ہے آئین کی بالا دستی قائم ہو سکتی ہے ہم عدلیہ کی آزادی، ریاستی اداروں کا احترام اور ملک میں جمہوری کلچر کوفروغ دیں گے توقع ہے کہ 29جون بروز جمعہ کو ملتان میں ہونے والا جلسہ تاریخی جلسہ ہو گا جو نئی تاریخ رقم کرے گا#