Live Updates

ناصر الملک دھاندلی الزامات کی تحقیقات کرچکے ،امید ہے ایسے انتخابات کرائینگے جس سے قوم کا اعتماد بحال ہو ‘ شاہ محمود قریشی

نگران وزیرا عظم کے نام پر کوئی تحفظات نہیں ،خیبر پی کے میں نگران وزیر اعلیٰ کا نام آئینی طریق کار کے مطابق طے ہوا سب کو قبول کرنا چاہیے ‘ گفتگو

پیر 28 مئی 2018 18:39

ناصر الملک دھاندلی الزامات کی تحقیقات کرچکے ،امید ہے ایسے انتخابات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے جسٹس (ر) ناصر الملک کو نگران وزیراعظم نامزد ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر الملک دھاندلی الزامات کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کر چکے ہیں اس لئے امید ہے کہ وہ ان تجربات کی روشنی میں ایسے شفاف انتخابات کرائیں گے جس کی وجہ سے عوام کا اس پراسس پر اعتماد بحال ہو ۔

اپنے رد عمل میں انہوںنے کہا کہ ناصر الملک چیف جسٹس پاکستان رہے ہیں اور قانون سے گہری وابستگی رکھنے والے شخص ہیں ۔انہوںنے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کی جہاں انہوںنے بڑے تحمل اور برد باری کے ساتھ ہر جماعت کے نقطہ نظر کو سنا ۔

(جاری ہے)

ان کے سامنے سارا نقشہ اور تصویر ہے اس لئے قوم کی امنگیں اور توقعات ان کے سامنے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ماضی کے تجربے اور روداد کو سامنے رکھتے ہوئے 2018ء میں اس نوعیت کے انتخابات کرائیں گے جس سے پوری قوم کا اس پراسس پر اعتماد بحال ہو ۔

ہم امید کرتے ہیں کہ نامزد نگران وزیر اعظم ایسی کابینہ تشکیل دیں گے اور بیورکریسی میں ایسی ری شفلنگ کریں گے جس سے شفاف انتخابات ایک حقیقت بن جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی بھی بہت قابل احترام شخصیت ہیں اور وہ بھی ملک کے چیف جسٹس رہے ہیں اور ہمارے لئے محترم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ذکاء اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام دئیے تھے اور انہوں نے اپنی رائے تبدیل کی لیکن اس حوالے سے انہوں نے ہمارے ساتھ مشاورت نہیں کیا ۔

ہمیں جسٹس(ر) ناصر الملک کے نام پر کوئی تحفظات نہیں ۔ انہوںنے خیبر پختوانخواہ میں نگران وزیراعلیٰ کے نام پر تحفظات کے حوالے سے سوال کے جواب کہا کہ جے یو آئی (ف) اور تحریک انصاف کے درمیان سیاسی رسہ کشی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ ان کے قائد حزب اختلاف نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر نام طے کیا اور یہ آئینی طریق کار ہے اور جب نام پر اتفاق ہو گیا ہے تو سب کو اسے قبول کرنا چاہیے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات