Live Updates

جتنا مذاق طیارہ ہائی جیک کیس تھا اتنا ہی مضحکہ خیز موجودہ مقدمہ ہے، نواز شریف

پی ٹی آئی کے سینیٹر کے بھائی کو آپ وزیراعلی بنا رہے ہیں، یہ تو بلی کو دودھ کی رکھوالی رکھنے والی بات ہے، سابق وزیراعظم کی ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں گفتگو

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 28 مئی 2018 10:16

جتنا مذاق طیارہ ہائی جیک کیس تھا اتنا ہی مضحکہ خیز موجودہ مقدمہ ہے، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مئی۔2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ جتنا مذاق طیارہ ہائی جیک کیس تھا اتنا ہی مضحکہ خیز موجودہ مقدمہ ہے۔احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میرے اٹک قلعہ میں طیارہ ہائی جیک اور اس کیس میں مؤقف ایک ہی ہے، 1999 میں نکالے جانے کی وجوہات یہی تھیں اور آج بھی یہی ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے ہائی جیکنگ پر سزا سنائی گئی، وہ ایسا ہی ہے جیسے آج تنخواہ پر فارغ کیا گیا، قوم طیارہ ہائی جیک کیس کو مانتی ہے اور نہ ہی موجودہ کیس کو، 70سال گزر گئے لیکن کچھ عرصہ اور لگے گا، میرے بیانیے اور مؤقف کی ہی جیت ہوگی اور فتح کے علاوہ دوسری کوئی منزل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

  مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ پر یہ مقدمات کیوں بنائے؟ جو جواب عدالت میں دیا لفظ با لفظ درست ہے،،نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہی واحد جماعت ہے جس نے کام کیا، دوسری جماعتوں کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، وہ اپنے کسی منصوبے کا بتائیں اور خود عمران خان بتائیں آج تک کون سا منصوبہ مکمل کیا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کارکردگی مرکز کی ہی ہے جس نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، سی پیک لائے، بڑے بڑے موٹر ویز بنائے، مولانا فضل الرحمان سے پوچھیں ڈی آئی خان میں کتنی تیزی سے موٹر وے بن رہی ہے، گوادر کوئی کم فاصلہ نہیں، کئی سو کلو میٹر کی سڑک بنائی۔۔نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی کا امن ہم نے ٹھیک کیا، بھتا خوری کی وارداتیں ختم ہوئیں جب کہ رمضان المبارک میں 22،22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی لیکن آج 45 اور 47 ڈگری سینٹی گریڈ میں بھی بجلی دے رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے شکوہ کیا کہ ہمیں وقت ہی کتنا ملا، 2014 کے دھرنے کے بعد 2016 تک کام کیا اور پھر پاناما شروع ہوگیا، ہمیں کام کے لئے صرف ڈیڑھ دو سال ملے، اگر پورے 5 سال ملتے تو اور کام کرتے۔نگراں وزیراعظم سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے ہم نے اچھے نام دیے، ہم ایسا نام نہیں دے سکتے جسے عوام قبول نہ کرے، نگراں وزیراعظم ایسا ہو جسے قوم بھی کہے اچھا نام ہے۔خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے منظور آفریدی کا نام سامنے آنے سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف کے سینیٹر کے بھائی کو آپ وزیراعلیٰ بنا رہے ہیں، یہ تو بلی سے دودھ کی رکھوالی کرانے والی بات ہے۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر بات کریں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات