سکھر، گیسٹرو نے وبا کی صورت اختیار کرلی، محکمہ صحت خاموش تماشائی بن گیا

مختلف علاقوں سے گیسٹرو میں مبتلا مزید کئی بچے سرکاری ونجی اسپتالوں میں داخل، مریضوں کی بڑھتی تعداد سے اسپتالوں کا عملہ پریشان

اتوار 27 مئی 2018 23:00

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) سکھر اور گردونواح میں گیسٹرو نے وبا کی صورت اختیار کرلی, محکمہ صحت خاموش تماشائی بن گیا, مختلف علاقوں سے گیسٹرو میں مبتلا مزید کئی بچے سرکاری ونجی اسپتالوں میں داخل, مریضوں کی بڑھتی تعداد سے اسپتالوں کا عملہ پریشان, سول اسپتال کے بچوں کے وارڈ میں داخل مریضوں کے ورثاء خواتین کی پانی نہ ملنے کی شکایات تفصیلات کے مطابق سکھر سمیت اندرون سندھ کے مختلف اضلاع میں گذشتہ کئی روز سے پڑنے والی سخت گرمی کی لہر برقرار ہے جس کی وجہ سے گیسٹرو کا مرض پھیل گیا ہے اور اس نے وبا کی صورت اختیار کرلی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اس مرض میں مبتلا ہورہے ہیں جن میں کم سن بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے اور سکھر کے سول اسپتال میں مزید کئی گیسٹرو میں مبتلا بچے داخل کیے گئے ہیں جس کی وجہ سول اسپتال کے بچوں کے وارڈ میں بیڈز کم پڑ گئے ہیں سرکاری اسپتال میں بچوں کی تعداد میں اضافے اور بیڈز کی کمی کے باعث لوگوں نے پرائیوٹ اسپتالوں کا رخ کرلیا ہے سول اسپتال کے بچوں کے وارڈ میں ایک ایک بیڈ پر چار چار بچے ہونے کے باعث عملے کو بھی انہیں طبی امداد کی فراہمی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ دوسری جانب اس حوالے سے میڈیا پر خبریں آنے کیباوجود سکھر کی ضلعی انتظامیہ, محکمہ صحت اور سول اسپتال کی انتظامیہ اس حوالے سے اقدامات کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بن گئی ہے اور ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے دوسری جانب اس موقع پر بچوں کے وارڈ میں داخل مریض بچوں کے ورثاء نے اسپتال میں پانی کی عدم موجودگی کی شکایات کی ہیں اور کہا ہے کہ پانی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اسپتال انتظامیہ سے شکایات کی ہیں مگر کوئی تدارک نہیں کیاگیا ہے

متعلقہ عنوان :