اسلام آباد کے نئیے ائیرپورٹ پر سہولیات کا پول کھل گیا،بیرون ملک سے آنے والی میتوں کے لیے ایمبولینس سروس نہ ہونے کے برابر

مانچسٹر سے آنے والے شہری کا تابوت لفٹر کی بجائے لواحقین کو اٹھا کر لانا پڑا،میت کو گھر تک پہنچانے کے لیے ایمبولینس تک نہ مہیا کی گئی،لواحقین سراپا احتجاج

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 26 مئی 2018 23:49

اسلام آباد کے نئیے ائیرپورٹ پر سہولیات کا پول کھل گیا،بیرون ملک سے ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 22مئی 2018ء ) :اسلام آباد کے نئیے ائیرپورٹ پر سہولیات کا پول کھل گیا،بیرون ملک سے آنے والی میتوں کے لیے ایمبولینس سروس نہ ہونے کے برابر ہے مانچسٹر سے آنے والے شہری کا تابوت لفٹر کی بجائے لواحقین کو اٹھا کر لانا پڑا،میت کو گھر تک پہنچانے کے لیے ایمبولینس تک نہ مہیا کی گئی،لواحقین سراپا احتجاج بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں کھلنے والے نئے ائیرپورٹ کا جب افتتاح کیا گیا تھا تو اس میں موجود سہولیات کا ڈھنڈورا پیٹا گیا تھا۔حکام کے مطابق یہ ائیرپورٹ 4238ایکڑ پر مشتمل پاکستان کا پہلا گرین فیلڈ ائیر پورٹ ہے جس میں 70 کے قریب بریفنگ کاونٹر ہیں۔پرانے ائیرپورٹ پر 2 جبکہ نئے پر 7 اسکیننگ مشینیں لگائی گئی ہیں۔ائیر پورٹ پر ایسی مشین بھی نصب کر دی گئی ہے جو پورے انسانی جسم کو سکین کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

ائیر پورٹ پر سگریٹ نوشی کے لیے الگ سے احاطہ بنایا گیا ہے۔مسافروں کی رہنمائی کے لیے ائیرپورٹ کے نقشے پر مشتمل بورڈ لگایا گیا ہے۔یہاں 9 دروازے بیرون ملک کے لیے جبکہ 6 دروازے اندرون ملک آمدورفت والوں کے لیے ہیں۔آرام دہ ترین نشستیں بیرون ملک سے منگوائی گئی ہیں جس میں مسافر آرام بھی کر سکتے ہیں۔موبائل چارجنگ کے لیے مخصوص لاکس ہیں ۔ان تمام تر دعووں کے باوجود اسلام آباد کے نئے ائیرپورٹ پر سہولیات کا پول کھل گیا،بیرون ملک سے آنے والی میتوں کے لیے ایمبولینس سروس نہ ہونے کے برابر ہے۔

عبدالعزیز نامی شہری کی میت گزشتہ روز پی آئی اے کی پرواز پی کے 702کے ذریعے اسلام آباد لایا گیا تو تابوت کو پرواز سے باہر لانے کے لیے کوئی لفٹر موجود نہ تھا۔
جس پر لواحقین تابوت کو ہاتھوں پر اٹھا کر باہر لائے۔پرواز سے باہر لانے پر انہیں یہ کہہ دیا گیا کہ میت کو گھر پہنچانے کے لیے ایمبولینس کا کوئی انتظام نہیں ہے آپ کو اپنی مدد آپ کے تحت ہی میت کو گھر لے جانا ہوگا۔

ائیرپورٹ انتظامیہ کے اس ناقابل برداشت رد عمل پر لواحقین کے پاس خاموشی کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔
لواحقین گھنٹوں میت لے کر ائیرپورٹ پر بیٹھے رہے۔اس موقع پر لواحقین کا کہنا تھا کہ یہ سب انتہائی غلط اور ناقال برداشت ہے اور پی آئی اے کے اس رویے پر ہم قومی ائیرلائن کا بائیکاٹ کریں گے۔