نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی حکومتی اداروں کو فروخت کی پالیسی متعارف

کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جو گاڑیاں فروخت کی جائیں گی وہ خریدار اداروں کی ملکیت تصور کی جائیں گی، ایف بی آر

ہفتہ 26 مئی 2018 19:39

نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی حکومتی اداروں کو فروخت کی پالیسی متعارف
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2018ء) وفاقی حکومت نے ضبط شدہ نان ڈیوٹی پیڈ و غیر قانونی گاڑیوں کی وفاقی و صوبائی ڈپارٹمنٹس و ماتحت اداروں کو فروخت کی پالیسی متعارف کروا دی ہے۔ایف بی آر نے باقاعدہ طور پر کسٹمز جنرل آرڈر نمبر 5 جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹمپرڈ،کٹ اینڈ ویلڈچیسز نمبرز کے ساتھ ضبط شدہ گاڑیاں صرف وفاقی وصوبائی حکومتی و نیم سرکاری ڈپارٹمنٹس کو فروخت کی جا سکیں گی، کسی شخص کو انفرادی طور پر ضبط شدہ گاڑی فروخت نہیں کی جائے گی۔

مذکورہ کسٹمز جنرل آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ کسٹمز کی جانب سے ضبط کی جانی والی گاڑیاں وفاقی و صوبائی حکومتی ڈپارٹمنٹس و اداروں اور نیم سرکاری اداروں اور حکومتی ملکیتی تعلیمی و میڈیکل انسٹی ٹیوشنزو سائنٹیفک انسٹی ٹیوشنز خرید سکیں گے اورکوئی شخص اپنی انفرادی حیثیت میں یہ ضبط شدہ گاڑیاں نہیں خرید سکے گا۔

(جاری ہے)

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی وزارتیں و ڈویژنیں اور اسی طرح صوبائی حکومتی ڈپارٹمنٹس اپنے سیکریٹریز کے ذریعے متعلقہ چیف کلکٹرز،ڈائریکٹر جنرل،ڈائریکٹر اورکلکٹرکسٹمز کو درخواستیں بھجوا سکیں گے جبکہ نیم سرکاری اداروں و آرگنائزیشنزکی صورت میں یہ درخواستیں ادارے کے سربراہ کے ذریعے بھجوائی جا سکیں گی۔

دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹمپرڈ شدہ گاڑیوں کی خریداریوں کیلیے درخواستیں دینے والے اداروں سے گاڑیوں کی رقوم ان متعلقہ اداروں کے اخراجات کے ہیڈ آف اکانٹس کے ذریعے وصول کی جائیں گے، علاوہ ازیں ٹمپرڈ شدہ گاڑی خریدنے والے ادارے کو خود متعلقہ موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی سے گاڑی کی رجسٹریشن کروانا ہوگی، یہ گاڑیاں جیسے ہیں جہاں ہیں کی بنیاد پر فروخت کی جائیں گی، کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جو گاڑیاں فروخت کی جائیں گی وہ خریدار اداروں کی ملکیت تصور کی جائیں گی اور ان کی رقم ریفنڈ نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :