پیسے کے لالچ نے معصوم بچوں کو اندھا کرڈالا

کم عمر بچوں نے تاوان کے لیے اپنے ہی کمسن دوست کو قتل کر ڈالا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 26 مئی 2018 00:37

پیسے کے لالچ نے معصوم بچوں کو اندھا کرڈالا
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مئی2018ء) پیسے کے لالچ نے معصوم بچوں کو اندھا کرڈالا۔ کم عمر بچوں نے تاوان کے لیے اپنے ہی کمسن دوست کو قتل کر ڈالا۔تفصیلات کے مطابق انسان کی جبلت میں لالچ آ جائے تو اسے اپنے پرائے کی سمجھ بوجھ بھی نہیں رہتی۔ایسے میں انسان اپنے لالچ میں مگن بڑے سے بڑاقدم اٹھانے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔لالچی انسان کے پیش نظر صرف اور صرف اسکی حرص ہوتی ہے ،بسا اوقات وہ اس بات کی بھی پرواہ نہیں کرتا کہ اس کے اس حرص و لالچ کا نتیجہ کیا نکلے گا ۔

رشتوں ناطوں کو کچلتا ہوا انسان صرف اور صرف اپنی حرص کو مد نظر رکھتا ہے ۔ایسا ہی ایک افسوس ناک واقعہ روالپنڈی میں پیش آیا جہاں پیسے کے لالچ نے معصوم بچوں کو اندھا کرڈالا۔ تھانہ صادق آباد کی حدود میں رہائش پزیر کپڑے کے تاجر نے اپنے آٹھویں جماعت کے طالب علم ذیشان کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی جو تراویح پڑھنے گیا تھا ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق اس دوران ذیشان کے گھر ملزمان نے سولہ لاکھ روپے تاوان کی پرچی پھینکی ۔

پولیس کی اطلاع دے کر ملزمان کو اس وقت گرفتار کرایا گیا جب وہ تاوان کی رقم لینے ایک سرکاری کالج کے سامنے پہنچے ۔ملزمان نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اپنے دوست کو قتل کر کے اس کی لاش کنوئیں میں پھینک دی تھی ۔جس پر پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر لاش برامد کر لی۔پولیس کا کہنا تھا ہے کہ قتل کرنے والے بچوں کی عمریں محض 14یا 15سال ہیں جبکہ مقتول بھی انہی بچوں کا ہم عمر تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان میں سے موسی نامی بچہ مقتول ذیشان کے ہی اسکول میں زیر تعلیم تھا لیکن دوسرے سیکشن میں تھا ۔بچے کے والدین اس موقع پر غم و حسرت کی تصویر بنے ہوئے تھے انکا کہنا تھا کہ وہ اب جو کچھ مرضی کر لیں انکا بچہ اب واپس نہیں آ سکتا اور اب انہیں اس کے بغیر ہی زندہ رہنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :