ایف بی آر حکام کی سگریٹ بنانے والی فیکٹری مالکان سے ساز باز

قومی خزانے کو 126ارب 70 روپے کا نقصان پہنچا دیا گیا ،ذمہ داری ایف بی آر کے کرپٹ مافیا پر عائد ہوتی ہے

جمعہ 25 مئی 2018 21:55

ایف بی آر حکام کی سگریٹ بنانے والی فیکٹری مالکان سے ساز باز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) ایف بی آر حکام کی طرف سے سگریٹ بنانے والی فیکٹری مالکان سے ساز باز کرکے قومی خزانے کو 126 ارب 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے اس نقصان کی ذمہ داری ایف بی آر کے کرپٹ مافیا پر عائد ہوتی ہے ۔ ایف بی آر کے کرپٹ مافیا کی وجہ سے پاکستان میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت میں 43.5 فیصد اضافہ ہوچکا ہے جو آئے روز بڑھتا جارہا ہے اس غیر قانونی کاروبار کی بدولت قومی خزانے کو گزشتہ پانچ سالوں میں 126 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا ایک سرکاری دستاویزات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ 2012 ء میں 22 ارب روپے کا غیر قانونی کاروبار ہوا۔

2013 ء میں 19 ارب روپے ‘ 2014 میں 21 ارب ‘ 2015 ء میں 27 ارب ‘ 2016 ء میں 38 ارب روپے کے نقصانات قومی خزانے کو اٹھانا پڑے ایف بی آر حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ سگریٹ کی سمگلنگ روکے اور غیر قانونی سگریٹ قبضے میں لے لیں لیکن ایف بی آر نے آج تک کوئی بھی ذمہ داری پوری نہیں کی ایف بی آر کے کرپٹ مافیا کی وجہ سے پاکستان میں سگریٹوں کی بلیک مارکیٹنگ میں اضافہ ہوا ہے ایف بی آڑ حکام نے سمگلنگ کی ہوئی سگریٹ کی بھاری کھپت جو قبضے میں لی تھی اس پر بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی کے بغیر ہی کلیئر کردی گئی تھی جس پر خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں آج تک سگریٹ کا غیر قانونی کام کرنے والے شخص کو نہ کوئی سزا ہوئی اور نہ کوئی جرمانہ عائد کیا گیا اس کیلئے ایف بی آر کے حکام اپنے قواعد و ضوابط میں بہتری لائیں اور قانون پر عمل درآمد کریں تو قومی خزانے کو 126 ارب روپے کے نقصانات سے بچایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اس مقصد کیلئے ایف بی آڑ کے اندر کرپٹ مافیا کے خلاف شکنجہ کسنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ ایف بی آر کے افسران نے اربوں روپے کی مراعات حاصل کرتے ہیں انہوں نے پاکستان ٹوبیکو کو 33 ارب روپے کا فائدہ پنچایا ہے جس کا نقصان قومی خزانے کو ہوا ہے لیکن ایف بی ار افسران اربوں پتی بن گئے ہیں ایف بی آر حکام کی نااہلی کے خلاف قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں شدید برہمی کا اظہار کیا گیا تھا اور ایف بی آڑ کے خلاف قومی خزانے کو ساٹھ ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر انکوائری کے بھی احکامات جاری کئے ہوئے ہیں۔