وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ کر سکنے پر پوری قوم سے معافی مانگیں، جمشید دستی

ایسے ہی اقدامات سے پارلیمنٹ کی بے توقیر ہوتی ہے، عوام کا سیاستدانوں پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے، نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہیں کر سکتے تو آئین میں ترمیم کر کے یہ اختیار الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیں سربراہ عوامی راج پارٹی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر

جمعہ 25 مئی 2018 20:19

وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ کر سکنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2018ء) عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ کر سکنے پر پوری قوم سے معافی مانگیں،ایسے ہی اقدامات سے پارلیمنٹ بے توقیر ہوتی ہے اور عوام کا سیاستدانوں پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے، نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہیں کر سکتے تو آئین میں ترمیم کر کے یہ اختیار الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیں۔

وہ جمعہ کا پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے مابین نگران وزیر اعظم کے معاملے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ پہلے تو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) ایک تھے اور ایک دوسرے کی مرپشن کو چھپا رہے تھے، اب نگران وزیر اعظم کے معاملے پر دونوں کو اپنے مفادات عزیزہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ پارلیمنٹ کی ناکامی ہے، ایسے ہی اقدامات سے پارلیمنٹ بے توقیر ہوتی ہے اور عوام کا سیاستدانوں پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔

وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ کر سکنے پر پوری قوم سے معافی مانگیں۔مستقبل میں یہ پارلیمنٹ عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ۔ اگر نگران وزیر اعظم کے نام پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) نے مک مکا کیا تو ہم اس وزیر اعظم کو نہیں مانیں گے۔ اگر سیاستدان نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہیں کر سکتے تو آئین میں ترمیم کر کے یہ اختیار الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیں