وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کو ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کیلئے آنے والے پانچ بجٹس میں خصوصی پیکیج دے ‘سینیٹر سراج الحق

فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے قبائلی عوام ایف سی آر کے کالے قانون سے ہمیشہ کیلئے آزاد ہوگئے ہیں ‘ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 25 مئی 2018 19:28

وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کو ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بل کے سینیٹ سے بھاری اکثریت کے ساتھ پاس ہونے پر فاٹا کے عوام اور سیاسی ورکرز کو مبارکباد دی ہے اور کہاہے کہ میں ان ورکرز کی جدوجہد کو سلام پیش کرتاہوں جنہوںنے فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق دلانے اور ایف سی آر کے کالے قانون کے خاتمہ کے لیے بڑی سے بڑی قربانی سے بھی دریغ نہیں کیا ، فاٹا کے عوام کو ان کی اسلام سے محبت کا صلہ ملا ہے ، وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کو ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے اور قبائلی عوام کو تعلیم صحت روزگار کی سہولتیں دینے اور بنیادی انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے آنے والے پانچ بجٹس میں خصوصی پیکیج دے ۔

سینیٹر سراج الحق نے سینیٹ اجلاس میں خطاب اور بعد ازاں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے قبائلی عوام ایف سی آر کے کالے قانون سے ہمیشہ کے لیے آزاد ہوگئے ہیں لیکن خیبر خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کا اصل فائدہ قبائلی عوام کو اس وقت ہوگا جب ان کی فلاح و بہبود کی طرف توجہ دی جائے گی اور تباہ حال قبائلی علاقوں میں تعلیمی ادارے ، ہسپتال ،سڑکیں تعمیر ہوں گے اور بے گھر لوگوں کے لیے چھت کا انتظام ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ لاکھوں قبائلی نوجوان روزگار سے محروم ہیں انہیں روزگار ملناچاہیے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی نے سب سے پہلے فاٹا کو خیبر پختونخوا کا حصہ بنانے اور ایف سی آر کے انگریز کے ڈیڑھ سو سالہ غلامانہ قانون کے خاتمہ کی تحریک شروع کی جس کے نتیجہ میں جماعت اسلامی کے کارکنان کو قید و بند کی صعوبتوں سے بھی گزرنا پڑا ۔

ان کے گھروں کو مسمار کیا گیا اور انہیں پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے ہراساں کرنے کے مختلف حربے آزمائے گئے مگر ہمارے کارکنان اللہ کی نصرت اور مدد کے بھروسے سے ہر میدان میں ڈٹے رہے اور آج ہم قوم کے سامنے سرخرو ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخوا اور فاٹا کے عوام اسلام سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور یہا ں کے اسلام پسند عوام نے ہمیشہ دینی جماعتوں کے دست و باز وبن کر ان کی قوت میں اضافہ کیا ۔ خیبر پختونخوا کی آبادی پہلے تین کروڑ تھی اور اب ایک کروڑ قبائلی عوام کے شامل ہونے سے یہ آبادی چار کروڑ ہوگئی ہے جو دینی جماعتوں کے لیے انتہائی تقویت اور خوشی کا باعث بنے گی۔