قومی اسمبلی اجلاس : نقطہ اعتراضپر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر جمشید دستی اور دیگر اراکین کااحتجاج

جمعہ 25 مئی 2018 16:56

قومی اسمبلی اجلاس : نقطہ اعتراضپر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر جمشید ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں 18 منٹ تاخیر سے شروع ہوا ،جمشید دستی اور دیگر اراکین اسمبلی نقطہ اعتراض پر بات کی اجازت نہ دینے پر احتجاج شروع کر دیا ، جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاکہ سب سے پہلے وہ اراکین اسمبلی جو گزشتہ روز فاٹا بل پر بات نہیں کر سکے تھے وہ بات کریں گے ،حاجی غلام محمد بلور نے بات شروع کی اور کہا کہ گزشتہ 70 سال سے فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق نہیں دیئے گئے تھے اور اب فاٹا اصلاحات کا بل قومی اسمبلی سے پاس ہو گیا ہے اس پر میں فاٹا کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اس دوران پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن اسمبلی نسیمہ حفیظ پانیزئی کھڑی ہوئیں اور سپیکر قومی اسمبلی سے بات کرنے کی اجازت طلب کی اس پر سپیکر نے کہا کہ ان کا مائیک کھولا جائے اور کہاکہ کورم کی نشاندہی نہ کرنا لیکن انہوں نے کورم کی نشاندہی کر دی اس پر سپیکر اسمبلی نے گنی کروائی جس پر کورم پورا نہ تھا تو سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی کورم پورا نہ ہونے تک معطل کر دی لیکن تقریبا آدھا گھنٹہ بعد جب قائم مقام سپیکر آسیہ ناصر آئیں تو انہوں نے گنتی کروائی تو پھر بھی کورم پورا نہ تھا جس پر انہوں نے اجلاس پیر تین بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا ۔