دبئی، جعلی کرنسی بنانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا

پولیس نے ملزم کے قبضے سے پرنٹر، غیر ملکی کرنسی اور لاکھوں کاغذات قبضے میں لے لیے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 25 مئی 2018 15:45

دبئی، جعلی کرنسی بنانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا
دبئی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 مئی 2018ء) دبئی میں جعلی کرنسی بنانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے اکنامک کرائم ڈپارٹمنٹ نے جعلی کرنسی بنانے والے ایک افریقی شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس نے وہ پرنٹر بھی اپنی تحویل میں لے لیا ہے جس کی مدد سے ملزم کالے رنگ کے کاغذ کو جعلی کرنسی میں بدلتا تھا۔خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق دبئی پولیس نے ایک شخص کو جعلی کرنسی پرنٹ کرنے اور دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

دبئی پولیس کے تحقیقاتی شعبے کے ڈائریکٹر بریگیڈیر سلیم الومومی نے کہا کہ جعلی کرنسی بنانے والے اس شخص سے متلعق معلومات ایک متاثرہ شخص نے دی ہیں۔جن میں ایک ایشائی اور ایک یورپی شخص شامل ہے۔جنہوں نے ملزم  کو 10،000 ڈالر دئیے تھے۔متاثرہ شخص کو ملزم کی طرف سے کچھ ای میلز موصول ہوئیں۔

(جاری ہے)

جس کے بعد دونوں نے دبئی کے ایک ہوٹل میں ملنے پر اتفاق کیا۔

جعلی کرنسی بنانے والے شخص نے کہا کہ میرے پاس پیسہ زیادہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ملزم نے متاثرین کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے ابتدائی طور پر انہیں ایک ہزار درہم دئیے۔جس کے بعد متاثرین نے نصف یورو میں تبدیل کروانے کے لیے ملزم کو 10،000 ڈالر دے دئیے۔10،000 ڈالر لینے کے بعد ملزم رقم کے ساتھ غائب ہو گیا اور فون کالز کا جواب دینا بھی چھوڑ دیا۔

تاہم پولیس نے شکایت موصول ہونے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی ملزم کو شناخت کر لیا اور اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔ملزم کرایہ کے فلیٹ میں رہ ر ہا تھا۔ ملزم کو اپنے فلیٹ کے اندر سے ہی گرفتار کیا گیا تھا جہاں پولیس نے ایک پرنٹر، غیر ملکی کرنسی اور لاکھوں کاغذات بھی اپنے قبضہ میں لے لیے ۔اس فلیٹ میں ہی ملزم کالے رنگ کے کاغذ کو جعلی ڈالر اور یورو میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کرتا تھا۔

ملزم کا دوران تفتیش کہنا تھا کہ اسے یہ پرنٹر اس کے ایک دوست نے دیا تھا۔جو اس پرنٹر کے ذریعے سے جعلی کرنسی بناتا تھا۔ملزم کے دوست نے اسے یہ دھوکہ دہی کا کام کرنے کے لیے جعلی 10 ملین ڈالر بھی دئیے تھے۔پولیس کے مطابق یہ افریقی نوجوان دبئی میں غیر قانونی طور پر رہائش پزیر تھا۔ملزم کو مزید تفتیش کے لیے عوامی پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔