قبائلی علاقوں کی طویل جدوجہد رہی ہے،

فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق مل رہے ہیں، ہر جمہوریت پسند کارکن نے فاٹا کے معاملہ پر جدوجہد کی ہے، یہ دن بڑی خوشی کا دن ہے، ایف سی آر کا خاتمہ بڑا اقدام ہے،آج ایک تاریخی بڑی خوشی کا دن ہے سینیٹ میں فاٹا کے حوالے سے بل پر اراکین کا اظہار خیال

جمعہ 25 مئی 2018 14:16

قبائلی علاقوں کی طویل جدوجہد رہی ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2018ء) سینیٹ میں فاٹا کے حوالے سے بل کی حمایت کرنے والے ارکان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کی طویل جدوجہد رہی ہے، فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق مل رہے ہیں، ہر جمہوریت پسند کارکن نے فاٹا کے معاملہ پر جدوجہد کی ہے، یہ دن بڑی خوشی کا دن ہے، ایف سی آر کا خاتمہ بڑا اقدام ہے،آج ایک تاریخی بڑی خوشی کا دن ہے جبکہ بل کی مخالفت کرنے والے ارکان نے کہا کہ فاٹا کے عوام سے رائے حاصل نہیں کی گئی کہ وہ الگ صوبہ چاہتے ہیں یا کے پی کے میں ضم ہونا چاہتے ہیں۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں بل پیش ہونے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی طویل جدوجہد رہی ہے اور آبادی پر ظلم و بربریت کی بھی ایک داستان ہے۔

(جاری ہے)

قبائلی علاقوں کے لوگ دہشت گردی کی وجہ سے بے گھر ہوئے۔ انہوں نے قربانیاں دیں اور ہمیشہ حب الوطنی کا ثبوت دیا۔ فاٹا کے حوالے سے اصلاحات کا آغاز محترمہ بے نظیر بھٹو نے کیا اور باقاعدہ کمیٹی قائم کی۔

ذوالفقار علی بھٹو شہید فائونڈیشن نے بھی اس حوالے سے بڑا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ پارلیمنٹ فاٹا کے حوالے سے آئینی ترمیم کا فیصلہ کرتی مگر یہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کے بعد عمل میں لایا گیا۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ہماری جماعت نے اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا ہے اور ہماری جدوجہد کامیاب ہوئی ہے۔ سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ فاٹا کو حقوق ملنا ایک تاریخی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہر جمہوریت پسند کارکن نے فاٹا کے معاملہ پر جدوجہد کی ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کو جو مراعات حاصل ہیں ان کو واپس نہ لیا جائے۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ یہ دن بڑی خوشی کا دن ہے، ایف سی آر کا خاتمہ بڑا اقدام ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ آج مبارک دن ہے، اختلاف کرنے والے ارکان کو اختلاف کا حق ہے۔ یہ کہنا کہ پیپلز پارٹی کسی اشارے پر ایسا کر رہی ہے، اس پر مجھے اعتراض ہے۔

ایف سی آر کے خاتمے کے لئے ہم برسوں سے بات کر رہے ہیں۔ پی پی پی کی حکومت نے اصلاحات کا عمل شروع کیا۔ فاٹا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ فاٹا کی ایک آئینی حیثیت تھی جس کو ہم تبدیل کرنے جا رہے ہیں،دیکھنا ہے کہ کیا ایسا کرتے وقت ہم ان کی رائے لے رہے ہیں یا نہیں الگ صوبے کی صورت میں انہیں فائدہ زیادہ ہوتا۔