نگران وزیر اعظم کیلئے اپوزیشن کے ساتھ اتفاق نہ ہو ا تو پارلیمانی کمیٹی کو دو دو نام دے دینگے ،ْ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

فاٹا کے پی کے کا حصہ بنے گا تو اس کو این ایف سی ایوارڈ سے حصہ بھی ملے گا ،ْچند لوگ مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ گئے ہیں اور چھوڑنے والوں کا ماضی گواہ ہے ،ْمیڈیا سے گفتگو

جمعرات 24 مئی 2018 22:58

نگران وزیر اعظم کیلئے اپوزیشن کے ساتھ اتفاق نہ ہو ا تو پارلیمانی کمیٹی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کیلئے اپوزیشن کے ساتھ اتفاق نہ ہو ا تو پارلیمانی کمیٹی کو دو دو نام دے دینگے ،ْ فاٹا کے پی کے کا حصہ بنے گا تو اس کو این ایف سی ایوارڈ سے حصہ بھی ملے گا ،ْچند لوگ مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ گئے ہیں اور چھوڑنے والوں کا ماضی گواہ ہے۔

قومی اسمبلی سے دوتہائی اکثریت سے فاٹا اصلاحات بل کی منظور ی کے بعد پریس کانفر نس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کے حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے جو نام دیئے گئے اور ہم نے جو نام دیئے ان پر اتفاق نہیں ہو سکا اس لئے ہم دو ن تک فیصلہ کرلیں گے کسی چوتھے نام پر اتفاق ہو جائے اور اگر یہ نہ ہو سکا تو پھر ہم پارلیمانی کمیٹی کو دو دو نام دے دیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت جو باتیں میڈیا میں آرہی ہیں وہ حوصلہ افزا ء نہیں ہیں۔ ِفاٹا اصلاحات کیلئے ہم نے اپنا کردار ادا کیا ہے اور یہ بہترین فیصلہ ہے جو قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت سے کیا گیا یہ ابھی ابتداء ہے یہ سالہا سال کا عمل ہے اور اس کیلئے فاٹا کے نوجوانوں کا اعتماد حاصل کرناہے ، نیب کی کارروائیوں کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ نیب کا ٹارگٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) ہے ،ْ مردم شماری کے مطابق فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 6نشستیں بنتی ہیں لیکن اب فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 12نشستیںرکھی جائیں گی اور فاٹا میں رواں سال بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں گے ۔

فاٹا کے پی کے کا حصہ بنے گا تو اس کو این ایف سی ایوارڈ سے حصہ بھی ملے گا ۔ مولانا فضل الرحمان نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا ،ْ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں فوج کو اتفاق رائے سے بھیجا گیا تھا۔ دہشتگردی کے خلاف فوج اور قبائل نے قربانیاں دی ہیںانہوں نے کہا کہ چند لوگ مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ گئے ہیں اور چھوڑنے والوں کا ماضی گواہ ہے۔