فاٹا میں ایف سی آر کو ختم کریں گے، مردم شماری کے مطابق فاٹا کی قومی اسمبلی میں 6نشستیں بنتی ہیں ، ہم نے فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 12نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر جانے والوں کا ماضی کا ریکارڈ دیکھ لیں ، اس عمل سے عزت میں اضافہ نہیں ہوتا، طریقہ یہ تھا کہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد وہ چھوڑ کر چلے جاتے ، خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کیلئے 3نام دیئے مگر ان پر اتفاق نہ ہوسکا، امید ہے جمعہ تک کسی نام پر اتفاق ہوجائے گا، امید ہے 4روز میں خیبر پختونخوا اسمبلی میںفاٹا اصلاحات ایکٹ پاس ہوجائے گا

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 24 مئی 2018 22:02

فاٹا میں ایف سی آر کو ختم کریں گے، مردم شماری کے مطابق فاٹا کی قومی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فاٹا میں ایف سی آر کو ختم کریں گے، مردم شماری کے مطابق فاٹا کی قومی اسمبلی میں 6نشستیں بنتی ہیں جبکہ ہم نے فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 12نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر جانے والوں کا ماضی کا ریکارڈ دیکھ لیں ، اس عمل سے عزت میں اضافہ نہیں ہوتا، طریقہ یہ تھا کہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد وہ چھوڑ کر چلے جاتے ، خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کیلئے 3نام دیئے مگر ان پر اتفاق نہ ہوسکا، امید ہے آج جمعہ تک کسی نام پر اتفاق ہوجائے گا، امید ہے 4روز میں خیبر پختونخوا اسمبلی میںفاٹا اصلاحات ایکٹ پاس ہوجائے گا۔

جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے معاملے پر دیگر سیاسی جماعتوں کا مشکور ہوں، فاٹا اصلاحات کی تکمیل سے پہلے تمام پہلوئوں کا بغور اور باریک بینی سے جائزہ لیا گیا، فاٹا اصلاحات کی منظوری سے قبائلی علاقوں کا انضمام ممکن ہوگا، فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 12نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، مردم شماری کے مطابق فاٹا کی قومی اسمبلی میں 6نشستیں بنتی ہیں، فاٹا میں پورا حکومتی نظام بنانا پڑے گا، فاٹا اصلاحات بل کیلئے آئین کی شق 246میں ترمیم کی گئی ، فاٹا کے نوجوان کی خواہش ہے کہ ہمیں بھی پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح سہولیات ملیں، اگر متعلقہ صوبائی اسمبلیاں ایکٹ پاس کرتی ہیں تو فاٹا کا انضمام بہت جلد ہوجائیگا۔

(جاری ہے)

فاٹا میں ترقیاتی کاموں کیلئے 10سال میں 100 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، فاٹا میں بلدیاتی انتخابات بھی اسی سال ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں فوج اتفاق رائے سے بھیجی گئی، ہمیں چند افراد چھوڑ کرگئے، ان کا ماضی کا ریکارڈ دیکھا جاسکتا ہے، اس عمل سے عزت میں اضافہ نہیں ہوتا، طریقہ یہ تھا کہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد وہ چھوڑ کر چلے جاتے ، دیگر معاملات کے حل کیلئے کمیشن بنایا جائے تاکہ عوام کو حقائق کا پتہ چلے ، ہمارے اور خورشید شاہ کے درمیان نگران وزیراعظم کے نام پر فیصلہ نہیں ہوسکتا ، میری کوشش ہوگی کہ کوئی نیا نام لے آئیں، میڈیا میں آنے والی باتیں حوصلہ افزاء نہیں ہیں، ہم نے کسی پر احسان نہیں کیا بلکہ اپنا فرض پورا کیا، فاٹا اصلاحات پر کوئی بیرونی دبائو نہیں ہے، فاٹا کے پی کے کا حصہ بنے گا تو این ایف سی ایوارڈ کے تحت اس کو حصہ ملے گا، فاٹا اصلاحات بل پر مولانا فضل الرحمان نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا، فاٹا میں ایف سی آر کو ختم کریں گے، خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کیلئے 3نام دیئے مگر ان پر اتفاق نہ ہوسکا، امید ہے (آج ) جمعہ تک کسی نام پر اتفاق ہوجائے گا۔

اگر کسی نام پر اتفاق نہ ہوسکا تو 2ہمارے اور 2اپوزیشن کے نام پارلیمانی کمیٹی کو جائیں گے، اسمبلیوں کے ایکٹ پاس کرنے سے فاتا سے فاٹا کا انضمام جلد ہوگا۔ امید ہے 4روز میں خیبر پختونخوا اسمبلی میںفاٹا اصلاحات ایکٹ پاس ہوجائے گا۔