پاکستان اور امریکہ کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے،رحمن ملک

سبیکہ کی شہادت پر بہت دکھ ہوا، امریکہ پاکستانی طالبہ کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا ہے واقعہ سے ثابت ہوا دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں،پیپلزپارٹی رہنما کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 24 مئی 2018 21:45

پاکستان اور امریکہ کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے،رحمن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سبیکہ کی شہادت پر بہت دکھ ہوا، واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔واقعے سے ثابت ہوچکا ہے دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ دہشت گرد ہر جگہ موجود ہے، امریکہ پاکستانی طالبہ کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ پاکستان اور امریکہ کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ھاوس کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیانواز شریف کے بیان پر رحمان ملک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے جنرل مشرف کو باہر نہیں بھیجا بلکہ نوازشریف نے معاہدے کے تحت اسکو بھیجا ہے۔ نواز شریف کو دوبارہ پاکستان لانے میں محترمہ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

(جاری ہے)

بی بی شہید نے نوازشریف کو الیکشن لڑنے پر قائل کیا تھا۔

اور کہا تھا نوازشریف کو اجازت ملیگی تو وطن واپس جا گے ،نواز شریف نے زرداری پر الزام لگایا گیا ہے جسمیں کوئی حقیقت نہیں۔ آصف علی زرداری کا جنرل مشرف کو باہر بھیجنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سعودی عرب کی انڈر سٹینڈنگ سے نوازشریف نے جنرل مشرف کو باہر بھیجا۔ انہوں نیکہا کہ سعودی عرب کی گواہی میں جنرل مشرف و نواز شریف کے درمیان معاہدے کو جانتا ہوں۔

نوازشریف وطن واپس آنے سے پہلے جنرل مشرف کے ساتھ معاملات طے کرچکا تھا۔ جنرل مشرف کو انڈیمنٹی کا فیصلہ و معاہدہ نوازشریف وطن واپس آنے سے پہلے کر چکا تھا۔ نوازشریف سعودی عرب کو باور کرا چکا تھا کہ وہ نہ مشرف کو ہاتھ لگائے گا نہ کوئی کیس کھلے گا۔ نواز شریف کی موجودہ بیانات فقط سیاسی ہیں جنمیں کوئی حقیقت نہیں۔ وقت آنے پر قوم کے سامنے بہت سے حقائق سے پردہ اٹھاونگا۔

مسلم لیگ نواز کے وزرا نے مشرف سے بطور صدر خلف لئے تھے۔ مسلم لیگ نواز جنرل مشرف کو بطور صدر مان و قبول کر چکے تھے۔ میں ابھی خاموش ہو سب جانتا ہوں ،اگر میں منہ کھول لوں تو بہت سے پوشیدہ معاملات سامنے آئیں گے نواز شریف صرف الزامات کی سیاست کر رہے ہیں ،مشرف کو باہر بھیجنے میں ہمارا کردار نہیں تھا ہمارے لیے سب سے مقدم پاکستان ہے ہہمارے بچوں کا مستقبل ایک مستحکم پاکستان ہے میری اپیل ہے کہ کنفلیکٹ کرنے کی سیاست چھوڑ دیں ہمارے دور میں جنرل مشرف کو نام ای سی ایل پر نہیں تھا۔ ای سی ایل میں ہوتے ہوئے نواز حکومت نے مشرف کو باہر معاہدے کے ذریعے بھیجا۔ نواز شریف ہمدردیاں بٹورنے کیلئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔۔۔۔۔طارق ورک