فیصل آباد، ایک ماہ قبل اغواء کے بعد قتل ہونیوالی طالبہ کے قاتل گرفتار نہ ہوسکے

اغواء کا مقدمہ بروقت درج نہ کرنے پر معطل ہونے والا تھانہ گلبرگ کا ایس ایچ او اثرورسوخ لڑا کر دوبارہ تعینات

جمعرات 24 مئی 2018 19:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) جی سی یونیورسٹی فیصل آباد سے گزشتہ ماہ اغواء کے بعد قتل ہونے والی جڑانوالہ کی رہائشی طالبہ عابدہ کے قاتل گرفتار نہ ہوسکے۔ تاہم عابدہ کے لواحقین کی جانب سے بروقت اغواء کا مقدمہ درج نہ کرنے پر معطل ہونے والا تھانہ گلبرگ کا ایس ایچ او بشارت حسین اثرورسوخ لڑا کر گزشتہ روز بحال ہوکر ایس ایچ او رضا آباد تعینات کردیا گیا۔

یونیورسٹی طالبہ کے اغواء کے فوری بعد اس کے لواحقین نے بشارت حسین کو درخواست دی مگر ایس ایچ او نے روایتی ٹال مٹول کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقدمہ درج نہ کیا تھا۔ بعد ازاں عابدہ کے قتل ہونے اور اس کی نعش ملنے کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی عابدہ کے گھر تعزیت کیلئے رخ کیا تھا جبکہ یونیورسٹی کے ساتھی طلباء نے بھرپور احتجاج کیا تھا۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر بڑے احتجاج کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، آئی جی پنجاب، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او گلبرگ بشارت حسین کو غفلت برتنے کی وجہ سے معطل کرکے اس کے خلاف محکمانہ انکوائری کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم جیسے ہی معاملہ ٹھنڈا ہوا تھانیدار بشارت علی نے اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے بحالی کروالی ہے اور آر پی او کے حکم پر اسے ایس ایچ او تھانہ غلام محمد آباد تعینات کردیا گیا ہے۔ عابدہ بی بی کے لواحقین نے انکوائری منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔