پارلیمنٹ سے فاٹا بل کی منظوری ملکی تاریخ کا ایک یادگار دن ہے، میاں افتخار حسین

اے این پی نے فاٹا انضمام کیلئے طویل جدوجہد کی ہے ،مذکورہ آئینی ترمیم ہماری فتح ہے ، سیکرٹری جنرل اے این پی

جمعرات 24 مئی 2018 19:20

پبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے فاٹا بل کی منظوری ملکی تاریخ کا ایک یادگار دن ہے، اے این پی نے فاٹا انضمام کیلئے طویل جدوجہد کی ہے اور مذکورہ آئینی ترمیم ہماری فتح ہے ، انہوں نے کہا کہ ان آئینی ترامیم کو منظور ہوتے ہی لاگو بھی کیا جائے ورنہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے دائیرہ اختیار کو بھی فاٹا تک بڑھانے کی بات ہوئی تھی جس پر تاحال عمل ہونا باقی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ عید سے قبل عید سے زیادہ خوشی ہمیں نصیب ہوئی ہے اور اس موقعہ پر میں تمام قوم کو ایک بار پھر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں فاٹا کی 12 نشتوں کو کم کرکے 7 کردینا ناقابل فہم ہے کیونکہ اگر فاٹا کی موجودہ نشتیں آبادی کے تناسب سے دی گئیں تھیں تو پختونخوا میں انضمام کے بعد اس کی آبادی پر کونسا فرق پڑے گا جس کارن ان کی نشتیں کم کردینا ضروری قرار پایا ہے۔

(جاری ہے)

میاں افتخار حسین نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آبادی کی بنیاد پر پورے ملک میں حلقہ بندیوں کا کام ایک دن میں مکمل کر لیاتھا لہٰذا فاٹا کیلئے الیکشن سے قبل حلقہ بندیاں مشکل کام نہیں تندہی سے کام کیا جائے تو یہ عمل ایک روز میں مکمل کیا جا سکتاہے اور اسی طرح فاٹا کے عوام کو آنے والے انتخابات میں حق رائے دہی کے استعمال کا موقع فراہم کیا جاسکتا ہے کیونکہ ضم ہوجانے کے بعد قبائل کو صوبے کے باسیوں جیسی حیثیت دینا ضروری ہے اور ضم ہونے کے باوجود وہاں قبائلی طرز کے انتخابات کا انعقاد زیب نہیں دے گا لہذا آنے والے انتخابات میں انہیں یکساں مواقع دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی فاٹا انضمام کے حوالے سے روز اول سے کوششوں میں مصروف ہے اور 1990میں اس حوالے سے قرار داد بھی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی جو ریکارڈ پر موجود ہے جبکہ فاٹا کا صوبے میں انضمام اے این پی کے انتخابی منشور کا بھی حصہ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلیوں کیلئے اس موقع پر سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ ایف سی آر جیسے کالے قانون کا خاتمہ کردیا گیا ہے ۔

یہ انگریز دور کا وہ قانون تھا جس نے قبائلیوں کو جیسے غلامی کے زنجیروں میں جھکڑ رکھا تھا اور اسی وجہ سے ہمارے بھائیوں کو دیگر شہریوں جیسے حقوق حاصل نہیں تھے میاں افتخار حسین نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے کریڈٹ کے چکر میں پختونوں اور قبائلی عوام کے ارمانوں کا خوش چاہتی ہے ،غلط بیانی اور دھوکہ کی حقیقت عیاں ہو چکی ہے ، 90روز میں تبدیلی کے دعویدار ایک نئے جھوٹ کے ساتھ میدان میں اتریں گے ، خیبر پختونخوا میں ہونے والی تباہی باقی ملک کے شہریوں کیلئے بطور مثال موجود ہے ، ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ مفت گھروں کا اعلان دیوانے کا خواب ہے اور عوام ایسے شعبدہ بازوں سے دور رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی نظریاتی جماعت ہے اور ہمیشہ پختونوں کے حقوق اور اتحاد و اتفاق کیلئے جدوجہد کرتی آئی ہے ۔