نگران وزیراعظم کےچوتھے نام پرپیرتک اتفاق ہوجائیگا،وزیراعظم

عدم اتفاق کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا،کمیٹی کو حکومت اور اپوزیشن کی جانب 2،2نام دیے جائیں گے،الیکشن کا بائیکاٹ کبھی نہیں کیا نہ ہی آئندہ کبھی کریں گے۔وزیراعظم شاہ خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 مئی 2018 18:41

نگران وزیراعظم کےچوتھے نام پرپیرتک اتفاق ہوجائیگا،وزیراعظم
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2018ء) : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خورشید شاہ نے تین نام دیے جن پراتفاق رائے نہیں ہوسکا،نگران وزیراعظم کے چوتھے نام پرپیرتک اتفاق ہوجائے گا،عدم اتفاق کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا،کمیٹی کو حکومت اور اپوزیشن کی جانب 2،2نام دیے جائیں گے،الیکشن کا بائیکاٹ کبھی نہیں کیا نہ ہی آئندہ کبھی کریں گے۔

انہوں نے فاٹا انضمام سے متعلق پریس کانفرنس میں بتایا کہ فاٹا کا معاملہ ہمارے منشور کا حصہ ہے۔فاٹا اصلاحات پر سیاسی جماعتوں کی معاونت پرمشکور ہوں۔ کوشش کی کہ 4سال میں فاٹا معاملے پرتسلسل قائم کیا جائے۔فاٹا بل کیلئے آئین کی شق 246میں ترمیم کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کا انضمام جلد ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

امیدہے کہ 4روز میں خیبرپختونخواہ اسمبلی میں ایکٹ پاس کیا جائے گا۔

اسمبلیوں کے ایکٹ پاس کرنے سے فاٹا کا انضمام جلد ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے مکمل انضمام تک 10سالوں میں 101ارب خرچ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا سے ایف سی آر کو ختم کردیں گے۔فاٹا کیلئے قومی اسمبلی 12نشستیں برقرار رکھی ہیں۔جبکہ مردم شماری کے مطابق فاٹا کی 6نشستیں بنتی ہیں۔فاٹا میں بلدیاتی انتخابات رواں سال ہوں گے۔انہو ں نے کہاکہ فاٹا میں فوج کو اتفاق رائے سے بھیجا گیا۔

فاٹا عوام نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔ فاٹا کے عوام کو پاکستانیوں جیسی سہولتیں فراہم کریں گے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چند لوگ پارٹی چھوڑ کرگئے ان کے بارے رائے نہیں دینا چاہتا۔پارٹی چھوڑنے والے ماضی دیکھ لیں ۔ماضی گواہ ہے کہ پارٹیاں چھوڑنے والوں کوکبھی فائدہ نہیں ہوا۔پارٹی چھوڑ کرجانے والوں کوبدقسمتی سے عزت کماتے نہیں دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے 3،3نام دیے۔خورشید شاہ نے تین نام دیے جن پراتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ اب پیر تک چوتھے نام پراتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ عدم اتفاق کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔کمیٹی کو دو،دو نام دونوں جانب سے دیے جائیں گے۔انہوں نے ایک سوال پرکہاکہ الیکشن کا بائیکاٹ کبھی نہیں کیا نہ ہی آئندہ کبھی بائیکاٹ کریں گے۔

اس سے قبل انہوں نے قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحاتی بل کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج قومی اسمبلی نے تاریخی بل پاس کیا ہے اس کے نتایج مثبت ہوں گے۔بل کی منظوری کیلئے حمایت کرنے پر اپوزیشن ارکان کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہم فاٹا کے عوام کا اعتماد حاصل کریں گے۔فاٹا میں ترقیاتی کام شروع کروائے جائیں گے اور فاٹا کے عوام کو وہی سہولتیں ملیں گی جو باقی شہریوں کو حاصل ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقا ن نے کہا کہ جس طرح آج ہم نے ایک قومی مفاہمت کا مظاہرہ کیا ہے اسی طرح ہمیں باقی پیچیدہ معاملات میں بھی قومی مفاہمتی عمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔