پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے‘میاں مقصود احمد

مسئلہ کشمیر کے پُر امن حل تک انڈیا کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے‘ صدرمتحدہ مجلس عمل پنجاب وامیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعرات 24 مئی 2018 17:29

پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) صدر متحدہ مجلس عمل پنجاب اورامیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ بھارت مسلسل کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چیک پوسٹوں سمیت سول آبادی کو نشانہ بنارہاہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی دونوں ممالک اور خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔

حکومت پاکستان لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور بھارتی خلاف ورزیوں کے سلسلے کاسخت ترین نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کوعالمی سطح پر اٹھائے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کودنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کے لیے ایک حربے کے طورپر استعمال کیا ہے۔ماضی میںبھارتی حکمرانوں کی جانب سے پاکستان کے ساتھ بامقصد اور بامعنی مذاکرات نہ ہونے سے مسئلہ کشمیر ابھی تک حل نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

بھارت محض مقبوضہ کشمیر میں اپنے انسانیت سوز مظالم کو چھپانے کے لیے مذاکرات کا ڈھونگ رچاتا رہاہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان پاکستان کاازلی دشمن ہے جس نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف سازشوں کاسلسلہ جاری رکھااور پاکستان کو نقصان پہنچانے کاکوئی بھی موقع خالی ہاتھ نہیں جانے دیا۔کھیلوں کے میدانوں سے لے کر سفارتی محاذوں تک اس کا بھیانک چہرہ کھل کر سامنے آچکا ہے۔

بھارت پاکستان میں مداخلت کررہا ہے۔کل بھوشن کی گرفتاری اس کاسب سے بڑاثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی آبی جارحیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔وہ پاکستان کے حصے میں آنے والے دریائوں کاپانی ڈھٹائی کے ساتھ چوری کررہا ہے۔ایک طرف بھارت مسلسل اپنی زراعت کوبہترکرنے کے لیے پاکستان کے پانی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کے حکمران کالاباغ ڈیم جیسے منصوبوں کوسبوتاژ کررہے ہیں جوکہ لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے گھنائونے چہرے کوعالمی سطح پر بے نقاب کیاجائے۔مذاکرات کے نام پر وہ محض ڈھونگ رچانا چاہتاہے۔ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت اس کے دھوکے میں نہ آئے۔بھارت کے ساتھ معاملات اس وقت تک خوش اسلوبی کے ساتھ طے نہیں ہوسکتے جب تک وہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل،آبی جارحیت کاخاتمہ اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ختم نہیں کردیتا۔