محکمہ قانون سندھ میں غیر قانونی بھرتیاں ،سیکرٹری قانون، ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی

جمعرات 24 مئی 2018 16:29

محکمہ قانون سندھ میں غیر قانونی بھرتیاں ،سیکرٹری قانون، ایڈووکیٹ جنرل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ قانون سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق سیکرٹری قانون، ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر کو جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دیدی۔ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ قانون سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار ذوالفقار ڈومکی نے موقف اختیار کیا سندھ حکومت نے من پسندھ افراد کو محکمہ قانون میں بھرتی کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کے بیٹے شبیر شاہ اور دیگر کو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ مقرر کردیا گیا یے۔ شہریار مہر، شہریار اعوان، صائمہ اور آصف علی زرداری کے دوست کے بیٹے علی زرداری کو بھی غیر قانونی طور پر بھرتی کردیا گیا۔ عمر رسیدہ شخص سرور خان کو بھی اہم ترین عہدے پر تیعنات کردیا گیا ہے۔ تمام افراد کو وکالت میں تجربے اور تعلیمی قابلیت کے برعکس اعلی عہدوں پر مقرر کیا گیا ہے۔ تمام افراد کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا جائے۔ سیکرٹری قانون، ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے فریقین کو فریقین کو تعطیلات کے بعد تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیدیا۔