نوزائیدہ بچے سمیت خاتون نے آٹھویں منزل سے چھلانگ لگا خودکشی کرلی

رمشا کے اہل خانہ نے سُسرالیوں پر قتل کا الزام عائد کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 24 مئی 2018 16:09

نوزائیدہ بچے سمیت خاتون نے آٹھویں منزل سے چھلانگ لگا خودکشی کرلی
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 مئی 2018ء) : کراچی میں رمشا نامی ایک خاتون نے عمارت کی آٹھویں منزل سے کود کر خود کُشی کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رمشا پُر اسرار طور پر آٹھویں منزل سے گری اور جاں بحق ہو گئی، 22 سالہ رمشا کی گود میں اس کا چار ماہ کا بچہ بھی موجود تھا جو اپنی ماں کے ساتھ ہی دم توڑ گیا۔ خاندانی ذرائع نے بتایا کہ رمشا نے ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کی تھی،رمشا کا شوہر دبئی میں مقیم ہے۔

رمشا کی موت پر اس کے والد نے سُسرالیوں پر قتل کا الزام عائد کر دیا ہے۔ رمشا کے والد کا کہنا تھا کہ سُسرالیوں نے میری بیٹی کو دھکا دے کر اسے قتل کیا۔ رمشا کے والد محمد خالد نے کہا کہ جو خاتون اس وقت وہاں سے گزر رہی تھیں ، اور جن کے سامنے میری بچی گری تھی ، ان خواتین نے بتایا کہ آٹھویں منزل سے گرنے والی رمشا نے انہیں بتایا کہ میرے سُسرال والوں نے مجھے دھکا دیا۔

(جاری ہے)

اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں میری بیٹی میں اتنی جان تھی کہ اس نے پاس موجود خاتون کو بتایا کہ مجھے دھکا میری ساس نے دیا۔ رمشا کے بھائی عبد الصمد نے کہا کہ رات کو میری بہن مجھے میسج کر کے کہہ رہی تھی کہ میری ساس نے مجھے بُرا بھلا کہا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے رمشا کی ساس نسرین اور جیٹھ اکرام کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔

ایس ایچ او فرئیر رانا لطیف نے کہا کہ فی الوقت کچھ بھی کہنا مشکل ہے ۔ جب تک ساری چیزیں سامنے نہیں آجاتیں ہم حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہہ سکتے۔ رمشا کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں خود کُشی کے کوئی شواہد نہیں ملے، پوسٹمارٹم کی تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رمشا کے گلے میں رسی کے نشانات تھے ، جس پر ہمیں پتہ چلا کہ اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

لیکن رمشا کے سُسرالیوں نے اس واقعہ کو خود کُشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ ابتدائی طور پر واقعہ کسی جھگڑے کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ واقعہ کے وقت گھر میں رمشا کی ساس، نند اور ایک دیورانی موجود تھی، جس منزل پر یہ واقعہ پیش آیا وہ تین فٹ کی دیوار اور جالیوں سمیت زمین سے 6 فٹ اونچی ہے۔ اس جگہ سے حادثاتی طور پر گرنے کا واقعہ بظاہر ناممکن ہے۔ تحقیقات کے بعد ہی اس بات کا پتہ چل سکے گا کہ آیا رمشا نے خود کُشی کی، اسے قتل کیا گیا یا وہ حادثاتی طور پر گری۔