اے این پی نےفاٹا کواین ایف سی ایوارڈ کاحصہ دینےکامطالبہ کردیا

فاٹا اصلاحات بل کاقومی اسمبلی میں پیش ہونا خوش آیند ہے،الیکشن 2018ء کے انتخابات میں فاٹا کو صوبے میں بھی نمائندگی دی جائے۔سربراہ عوامی نیشنل پارٹی اسفند یارولی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 مئی 2018 15:27

اے این پی نےفاٹا کواین ایف سی ایوارڈ کاحصہ دینےکامطالبہ کردیا
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2018ء) : عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی نے فاٹا کواین ایف سی ایوارڈ کا حصہ دینے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل کا قومی اسمبلی میں پیش ہونا خوش آیند ہے، الیکشن 2018ء کے انتخابات میں فاٹا کو صوبے میں بھی نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فاٹا اصلاحات بل کا قومی اسمبلی میں پیش ہونا خوش آیند ہے۔

فاٹا کے شہریوں کی کچھ حد تک تسلی ممکن ہوگی۔ فاٹا کے شہریوں بالخصوص یوتھ کے مطالبے کوتسلیم کرنے کا آغاز ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ
این ایف سی ایوارڈ میں سے فاٹا کےآئینی حصے کی رقم جاری کی جائے۔اسفند نے مطالبہ کیا کہ 2018ء کے انتخابات میں فاٹا کو صوبے میں نمائندگی دی جائے۔

این ایف سی ایوارڈ میں سے فاٹا کےآئینی حصے کی رقم جاری کی جائے۔

فاٹا کے شہریوں کی کچھ حد تک تسلی ممکن ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ
فاٹا کے شہریوں بالخصوص یوتھ کے مطالبے کوتسلیم کرنے کا آغازہوا ہے۔ واضح رہے قومی اسمبلی میں فاٹااصلاحات بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے۔

جس کے تحت آئینی ترمیم کی تحریک کی منظوری کے حق میں 229 ارکان مخالفت میں 11 نے ووٹ دیا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے وزیراعظم کوخط ارسال کیا ہے۔ جس کے تحت تمباکو پرہیلتھ لیوی کےنفاذ سے صوبے کوملنے والے وسائل میں کمی ہوگی۔ ہیلتھ لیوی کےذریعے وفاق کو430ارب روپے سالانہ ملیں گے۔ گیس پرڈیولپمنٹ سرچارج کم کرنے سے این ایف سی میں صوبوں کا حصہ گھٹ جائے گا۔

مزید برآں الیکشن کمیشن کا اکاونٹنٹ جنرل آف پاکستان کو خط ارسال کیا ہے۔ جس کے متن میں کہا گیا کہ پروکیورمنٹ اور بھرتیوں سے متعلق اشتہارات پر خط بھیجا گیا۔ فاٹا کو انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں 21 نشستیں ملیں گی۔ عام نشستیں 16، خواتین کی چار اور غیر مسلم کی ایک نشست ملے گی۔ عام انتخابات 2018 کے بعد1 سال میں کے پی کے کی فاٹا کی اضافی نشستوں پر انتخابات ہونگے۔