معاہدہ برقرار رکھنے کے لیے ایران نے یورپ کو سات شرائط پیش کردیں

ایران کا بیلسٹک پروگرام اور خطے میں ایرانی سرگرمیوں پرکوئی بات چیت نہیں ہو سکتی،سپریم لیڈر

جمعرات 24 مئی 2018 13:49

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جوہری سمجھوتے پر قائم رہنے اور اس سے علاحدہ نہ ہونے کی ضمانت کے لیے یورپی ممالک کے سامنے سات شرائط پیش کی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈرنے کہاکہ ایران کا بیلسٹک پروگرام اور خطے میں ایرانی سرگرمیوں پرکوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے جوہری معاہدہ قائم رکھنے کے لیے یورپی ممالک پر شرط عاید کی کہ وہ ایران کی تیل کی مصنوعات کی خریداری جاری رکھیں اور اس ضمن میں امریکی دباؤ کو مسترد کر دیں۔

(جاری ہے)

یورپی بنک ایران کے ساتھ لین دین برقرار رکھیں۔اس سے قبل سپریم لیڈر نے کہا تھا کہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی مخالفت سے واضح ہو گیا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران میں نظام کی تبدیلی کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر واشنگٹن کو ایران کے خلاف اپنے عزائم میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تہران یورپی ممالک کے ساتھ امن قائم رکھنا چاہتا ہے مگر فرانس، برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک ایران کے حساس معاملات میں امریکا کی اتباع کر رہے ہیں۔