حق دلانے میں تاخیر پر عدالت نے بزرگ شہریوں سے معافی مانگ لی

باپ دادا کی عمر کے بزرگ شہریوں کو ان کا حق نہ ملنے پر عدالت خاموش نہیں رہ سکتی،لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے بزرگ پنشنروں کو پوری پینشن ادا کرنے کا حکم دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 24 مئی 2018 12:54

حق دلانے میں تاخیر پر عدالت نے بزرگ شہریوں سے معافی مانگ لی
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار24 مئی 2018ء) عدالت نے بزرگ شہریوں کو پنشن دینے کے حوالے سے اہم حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے کہا ہے کہ باپ دادا کی عمر کے بزرگ شہریوں کو ان کا حق نہ ملنے پر عدالت خاموش نہیں رہ سکتی۔لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے بزرگ پنشنروں کو پوری پینشن ادا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حق دیر سے دلانے پر بھری عدالت میں بزرگ شہریوں سے معافی مانگ لی۔

عدالت نے کہا ہے کہ اگر بزرگ شہریوں کو ان کا حق نہیں دینا تو پھر ان کو سرحد پار چھوڑ آئیں۔تفصیلات کے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے بزرگ شہریوں کو پنشن دینے کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت عدالت نے حق دیر سے دلانے پر بھری عدالت میں بزرگ شہریوں سے معافی مانگ لی۔پچھتر سےاسی سالہ بزرگ شہریوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ 1960میں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بھرتی ہوئے مگر انہیں 1970میں بھرتی تصور کر کے کم پینشن دی جا رہی ہے، عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کا موقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کے انضمام کے باوجود اگر ایم ڈی عہدے پر موجود ہے تو پینشنرز کو ان کے حق سے کیوں محروم رکھا گیا.عدالت نے کہا ہے کہ باپ دادا کی عمر کے بزرگ شہریوں کو ان کا حق نہ ملنے پر عدالت خاموش نہیں رہ سکتی۔

(جاری ہے)

عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بزرگ شہریوں کو ان کا حق نہیں دینا تو پھر ان کو سرحد پار چھوڑ آئیں۔یاد رہے کہ یہ بزرگ شہری ہ 1960میں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بھرتی ہوئے تھے۔جنھیں 1970میں بھرتی تصور کر کے کم پینشن دی جا رہی ہے۔تاہم اب عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے بزرگ پنشنروں کو پوری پینشن ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔جس کے بعد ان تمامبزرگ شہریوں کو پوری پنشن ادا کی جائے گی۔عدالت نے اس موقع پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان بزرگ شہریوں کو ان کا جائز حق نہیں دینا تو انہیں سرحد پار چھوڑ آئیں۔