افواہیں بے بنیاد ،ْ

ٹیکساس میں پاکستانی قونصل جنرل کی ڈاکٹرعافیہ سے جیل میں ملاقات عائشہ فاروقی اور عافیہ صدیقی کی ملاقات 2 گھنٹے تک جاری رہی ،ْڈاکٹر عافیہ سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں ،ْعائشہ فاروقی

جمعرات 24 مئی 2018 13:32

افواہیں بے بنیاد ،ْ
ٹیکساس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) امریکی ریاست ٹیکساس میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی کی ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے جیل میں ملاقات کے بعد ان کی موت کے حوالے سے افواہیں دم توڑ گئیں۔ذرائع کے مطابق عائشہ فاروقی اور عافیہ صدیقی کی ملاقات 2 گھنٹے تک جاری رہی، جو گزشتہ 14 ماہ میں ہونے والی چوتھی ملاقات ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قونصل جنرل عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی موت سے متعلق خبریں گردش کر رہی تھیں۔اس حوالے سے عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بہن کی زندگی اور صحت سے متعلق کسی خبر کی تصدیق نہیں کرسکتیں، کیونکہ انہیں حکومت پاکستان، وزارت خارجہ اور امریکی جیل حکام نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پاکستان خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں، جن پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے تین بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئیں۔عافیہ صدیقی کی گمشدگی کے معاملے میں نیا موڑ اٴْس وقت آیا جب امریکا نے 5 سال بعد یعنی 2008 میں انہیں افغان صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔

امریکی عدالتی دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عافیہ صدیقی کے پاس سے 2 کلو سوڈیم سائینائیڈ، کیمیائی ہتھیاروں کی دستاویزات اور دیگر چیزیں برآمد ہوئی تھیں جن سے پتہ چلتا تھا کہ وہ امریکی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہی تھیں۔دوسری جانب جب عافیہ صدیقی سے امریکی فوجی اور ایف بی آئی افسران نے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے مبینہ طور پر ایک رائفل اٹھا کر ان پر فائرنگ کر دی تاہم جوابی فائرنگ میں وہ زخمی ہوگئیں۔بعدازاں عافیہ صدیقی کو امریکا منتقل کر دیا گیا، ان پر مقدمہ چلا اور 2010 میں ان پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کرنے کے بعد 86 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔