نواز شریف نے چیئرمین نیب کو دوسری مرتبہ قانونی نوٹس بھجوا دیا

چیئرمین نیب 14 روز میں ایک ارب روپے کا ہرجانہ اداکریں اور انگریزی اور اردو کے اخبارات میں باقاعدہ معافی شائع کریں۔قانونی نوٹس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 24 مئی 2018 12:23

نواز شریف نے چیئرمین نیب کو دوسری مرتبہ قانونی نوٹس بھجوا دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مئی۔2018ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے چیئرمین قومی احتساب بیورو ( نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال کو دوسری مرتبہ قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔نواز شریف نے یہ نوٹس نیب کی جانب سے 4.9 ارب ڈالر کی رقم بھارت منتقل کرنے کے الزام پر بھیجا ہے۔سابق وزیراعظم کی جانب سے ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بیرسٹر منور دوگل نے چیئرمین نیب کو نوٹس بھجوایا، جس میں سابق وزیر اعظم نے چیئرمین نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو قبل از وقت دھاندلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال 14 روز میں معافی مانگیں۔

نواز شریف کے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب 14 روز میں ایک ارب روپے کا ہرجانہ اداکریں اور انگریزی اور اردو کے اخبارات میں باقاعدہ معافی شائع کریں۔

(جاری ہے)

قانونی نوٹس کے مطابق 14 روز میں معافی نہ مانگنے اور ہرجانہ ادا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔نواز شریف کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ 8 مئی کو نیب نے جھوٹی اور توہین آمیز پریس ریلیز جاری کی اور اس میں سابق وزیراعظم پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے ذریعے 4.9 ارب منتقل کرنے کا الزام لگایا گیا۔

قانونی نوٹس کے مطابق جن میڈیا رپورٹس پر نیب نے نوٹس لیا، 8 مئی کی پریس ریلیز میں ان کا حوالہ بھی نہیں دیا گیا جبکہ ورلڈ بینک اور اسٹیٹ بینک کی وضاحت کے باوجود ایک اور پریس ریلیز 9 مئی کو جاری کی گئی۔نوٹس میں کہا گیا کہ ورلڈ بینک نے 8 مئی کو وضاحت دیتے ہوئے نواز شریف پر لگائے گئے الزامات کی نفی کر دی تھی اور یہ واضح کیا تھا کہ رپورٹ میں کسی شخص کا نام دیا گیا نہ ہی منی لانڈرنگ کا کہا گیا۔

چیئرمین نیب کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ 9 مئی کو دوسری پریس ریلیز میں ورلڈ بینک کی وضاحت کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔قانونی نوٹس کے مطابق اس سے پہلے نیب کو محض شکایت موصول ہونے پر اعلامیہ جاری کرنے کی کوئی نظیر نہیں ملتی، نواز شریف ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں جو 3 مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں۔نوٹس میں کہا گیا کہ باوثوق ذرائع سے تصدیق کے بغیر اعلامیہ جاری کر دینا بدنیتی پر مبنی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایک قانونی نوٹس سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اے کے ڈوگر کی جانب سے 17 مئی کو بھجوایا گیا تھا۔اس قانونی نوٹس میں چیئرمین نیب کے مستعفی ہونے کا کہا گیا تھا جبکہ بے بنیاد الزامات پر نواز شریف سے معافی مانگنے کا بھی کہا گیا تھا۔یاد رہے کہ 8 مئی کو نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر کی رقم بھارت منتقل کرنے سے متعلق میڈیا پر آنے والی رپورٹس کا نوٹس لیا تھا۔نیب نے اپنے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت منتقل کرنے سے متعلق رپورٹس کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا۔