سابق عراقی صدرصدام حسین کی کشتی کو پائلٹس کی آرام گاہ میں تبدیل کردیاگیا
صدام حسین نے 82میٹر طویل کشتی اپنے لیے تیارکروائی تھی تاہم وہ کبھی اس میں سوار نہ ہوسکے،عرب ٹی وی
جمعرات 24 مئی 2018 12:14
(جاری ہے)
اس کشتی پرکبھی سعودی عرب کا قبضہ رہا، پھر اردن کے ہاتھ لگ گئی، عراق کو واپس ملی تو صدام حیات نہ رہے ۔حکومت اس کے خریدار کو تلاش کرنے میں ناکام رہی،گزشتہ دو سالوں سے یہ کشتی یونیورسٹی کا کردار ادا کر رہی ہے،سمندری زندگی کے بارے میں تحقیق کرنے والے یہاں آتے ہیں۔کشتی کے کیپٹن کا کہنا تھا کہ یہ صدارتی کشتی اچھی حالت میں ہے، اس کے دو انجن اور جنریٹر بلکل صحیح کام کر رہے ہیں،وقتاً فوقتاً اس کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔بصرہ کی بندرگاہ کو ایک اسٹیشن کی ضرورت ہے جہاں سمندری پائلٹ آرام کرسکیں لہذاحکام نے اسے پائلٹس کی آرام و تفریح کیلیے ہوٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید بین الاقوامی خبریں
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.