پاکستان میں حکومتوں کی تبدیلی سے سرمایہ کاری پالیسی تبدیل نہیں ہو گی، تمام سیاسی جماعتوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نجی شعبہ اقتصادی ترقی میں انجن کی حیثیت رکھتا ہے، بیرونی سرمایہ کار اپنا سرمایہ جب چاہیں نکال سکتے ہیں،برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، توقع ہے آئندہ چھ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا مسئلہ حل ہو جائے گا

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب

بدھ 23 مئی 2018 23:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2018ء) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں حکومتوں کی تبدیلی سے سرمایہ کاری پالیسی تبدیل نہیں ہو گی، تمام سیاسی جماعتوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نجی شعبہ اقتصادی ترقی میں انجن کی حیثیت رکھتا ہے، بیرونی سرمایہ کار اپنا سرمایہ جب چاہیں نکال سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت اگلے ہفتے ختم ہو جائیگی اور دو ماہ کیلئے نگراں سیٹ اپ آ جائیگا، الیکشن کے بعد نئی حکومت آ جائیگی لیکن سرمایہ کاری پالیسی برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں سرمایہ کاری پالیسی پر متفق ہیں کہ نجی شعبہ معاشی ترقی میں انجن کی حیثیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں، سٹاک مارکیٹ میں حالیہ عرصے کے دوران ڈالر میں سرمایہ کاری میں بیس فیصد اضافہ ہوا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بارے میں عالمی تشخص درست نہیں، پاکستان ایک مستحکم اور ترقی کرتا ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ برآمدات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے جس وجہ سے توقع ہے کہ آئندہ چھ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور موٹرویز بنا کر انفراسٹرکچر کا جال بچھایا ہے، پانچ سال میں دس ہزار میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی جس کے باعث ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے میںکامیاب ہوئے۔انہوںنے کہاکہ اس وقت صرف ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جہاں بجلی زیادہ چوری ہو رہی ہے،کاروباری ماحول کو بہتر اور آسان بنانے کیلئے حال ہی میں 75اصلاحات لائی گئیں۔