اسلام آباد ہائی کورٹ نے کشمیر کونسل کے خاتمے اور عبوری ایکٹ 1974میں ترامیم سے متعلق حکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا، وفاقی حکومت کے فیصلے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

بدھ 23 مئی 2018 23:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کشمیر کونسل کے خاتمے اور عبوری ایکٹ 1974میں ترامیم سے متعلق حکومتی نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ارکان کشمیر کونسل کی وفاقی حکومت کے فیصلے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دیدی ہے ۔بدھ کو عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تو عدالت عالیہ نے وفاق سمیت تمام فریقین کو نوٹسزجاری جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

ارکان کشمیر کونسل کی طرف سے کیس کی پیروی سردار عبدالرزاق ایڈووکیٹ نے کی ۔حکومتی فیصلے کیخلاف درخواست ن لیگ کے ممبر کشمیر کونسل صدیق بٹلی اور دیگر ارکان کشمیر کونسل نے دائر کی تھی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کشمیر کونسل آزاد کشمیر اور پاکستان کے درمیان تعلق کار کا واحد قانونی و آئینی طریقہ کار،دنیا بھر کی پارلیمانی جمہوریت کے دو ایوان ہوتے ہیں، کشمیر کونسل آزاد کشمیر کا سینٹ ہے ۔عدالت نے کیس کی سماعت تیس مئی تک ملتوی کردی۔