لاہور، وزیراعظم ا غزہ میں اسرائیلی بربریت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کیلئے حمایت جاری رکھے گا،شاہد خاقان عباسی کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

بدھ 23 مئی 2018 23:53

لاہور، وزیراعظم ا غزہ میں اسرائیلی بربریت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیاہے اور اعلان کیا ہے کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کیلئے حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم ان دنوں مسلم سربراہوں کی کانفرنس او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے سلسلے میں استنبول میں ہیں، جسے ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ ہفتے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کیخلاف نہتے فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ اور بمباری سے ہونیوالی شہادتوں کا نوٹس لیتے ہوئے طلب کیا تھا۔

ترک صدر اردوان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کے احتساب کی ضرورت پر زور دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس اور ایرانی صدر روحانی حسن نے اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم کو جنگی جرائم قرار دیا۔

(جاری ہے)

مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف اگر کسی مسلم حکمران نے فوری اور شدید ردِعمل کااظہار کیا ہے تو وہ ترک صدر رجب طیب اردگان ہیں۔

امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کیخلاف مظاہروں میں گزشتہ دنوں 60 سے زائد فلسطینی شہید اور 3400 کے قریب زخمی ہوئے۔ ترکی نے اس کا نوٹس لینے میں کوئی تاخیر نہیں کی۔ اسرائیل سے سفارتی تعلقات فوراً توڑ لئے۔ اگرچہ پاکستان میں یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا، مظاہرے ہوئے، ریلیاں نکالی گئیں لیکن دُنیائے اسلام میں اسرائیل کیخلاف سب سے بڑی ریلی استنبول میں نکالی گئی جس میں پانچ لاکھ سے زائد افراد شامل تھے۔

او آئی سی کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرنیوالوں نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی شفاف تحقیقات کرانے، اسرائیل کا احتساب کرنے اور یو این او مشن بلانے کے مطالبات کئے ہیں۔ لیکن یہ سارے مطالبات غیر حقیقت پسندانہ ہیں کیونکہ اقوام متحدہ ہی شفاف تحقیقات کرانے کے اختیارات رکھتی ہے جبکہ یہ ادارہ امریکہ کے گھر کی لونڈی ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے کیلئے اسرائیل کو ہمیشہ امریکہ کی بھرپور تائید و حمایت حاصل رہی ہے۔

اسلام دشمن طاغوتی طاقتیں مسلم دُنیا میں موجود کمزوریوں کا فائدہ اُٹھا رہی ہیں۔ اگر مسلم حکمران اور مسلمان عوام فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حقوق کے بارے میں سنجیدہ ہیں تو سب سے پہلے اُنہیں باہمی اختلافات ختم کر کے سیسہ پلائی دیوار بننا ہو گا۔ جب بھی مسلمان اپنے آپ کو جسد واحد کے قالب میں ڈھال لیں گے تو اسرائیل فلسطینیوں کو اُنکے علاقے واپس کرنے اور بھارت کشمیریوں کوحقِ خودارادیت دینے پر خودبخود مجبور ہو جائیگا اور اس کیلئے مظاہرے، جلسے، جلوس، ریلیاں اور احتجاج کرنے اور اقوام متحدہ اور امریکہ کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔