امن و امان کے قیام سے معیشت کے ہر شعبہ میں بہتری آرہی ہے ۔ گورنرسندھ
بدھ 23 مئی 2018 23:44
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پانچ برس قبل امن و امان اور توانائی بحران ملک کے لئے بڑے چیلنجز تھے ، موجودہ حکومت نے سیاسی سوچ اور عزم کے ساتھ آپریشن کا فیصلہ کیا جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھرپور طریقہ سے عملدرآمد کیا اور اس کے نتائج آج سب کے سامنے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کا سب سے زیادہ کریڈٹ وفاقی حکومت کو جاتا ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے خصوصی قانون کے ذریعہ رینجرز کو مطلوبہ اختیارات دینے کے ساتھ ساتھ گذشتہ پانچ برس کے دوران وفاقی حکومت نے آپریشن میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی جریدے 2013 ء میں کراچی کو دنیا کا خطرناک کے ترین شہر وں میں شمار کررہے تھے اور پانچ برس بعد صورتحال اس قدر بہتر ہوچکی ہے کہ ہر روز کوئی نہ کوئی بین الاقوامی کانفرنس ، ورکشاپ یا سیمینار کسی نہ کسی جگہ منعقد ہو رہی ہے جبکہ 2013 ء میں کوئی غیر ملکی دن کے دورے پر بھی کراچی آنے کو تیار نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک حقیقی معنوں میں گیم چینجر ہے خصوصاً توانائی کے شعبہ میں 34ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے اس شعبہ میں بے مثال ترقی ہوگی ۔ا نہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں میں اب تک 20 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کسی کے ملک کے خلاف نہیں بلکہ دیگر ممالک بھی اس میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام معاشی اشاریہ حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ ادائیگیوں کے توازن کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ درآمدا ت کے باعث اس میں مسائل پیدا ہوئے ہیں درآمدی بل سی پیک کے مختلف منصوبوں کے لئے آلا ت و مشینری منگوانے کے باعث بڑھا ہے ۔ انہوں نے گذشتہ 20 برس کے دوران ایگری فوڈ کے شعبہ میں نمایاں خدمات انجام دینے پر کارگل گروپ کو سراہتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ۔ ٹونی کیٹنگر نے معیشت کے مختلف پہلوئوں پر تفصیل سے روشنی ڈالنے پر گورنرسندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کارگل کمپنی عالمی سطح پر نجی شعبہ کی تین بڑی کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے اور اس کا ٹرن اوور 100 ارب امریکی ڈالرز کے قریب ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کارگل گروپ پاکستان میں پام آئل ، پولٹری اور دیگر جانوروں کی خوراک کے کاروبار سے گذشتہ20برس سے منسلک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملٹی نیشنل کمپنی پاکستان کے سائز کی مارکیٹ کو نظر انداز نہیں کرسکتی ۔ ا نہوں نے مزید بتایا کہ ان کا گروپ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے کے لئے سنجیدگی سے غور کررہا ہے ۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.