فاٹا انضمام ایک عمل کے تحت مکمل کیا جائے گا،وسط ایشیاء سے زمینی رابطے کیلئے پشاور تاکابل موٹروے بنائیں گے، اس وقت ملک میں 1700کلومیٹر موٹروے بن رہی ہے، فاٹا کے شہریوں کو ملک کے دیگر حصوں میں رہنے والوں کی طرح تمام سہولیات ملنی چاہئیں ،10برس تک 100ارب روپے سالانہ فاٹا میں خرچ کیا جائے تو تمام سیکمیں مکمل ہوں گی

ْوزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاجمرود میں 132کے وی گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب

بدھ 23 مئی 2018 23:41

فاٹا انضمام ایک عمل کے تحت مکمل کیا جائے گا،وسط ایشیاء سے زمینی رابطے ..
جمرود (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہفاٹا انضمام کو ایک عمل کے تحت مکمل کیا جائے گا،وسط ایشیاء سے زمینی رابطے کیلئے پشاور تاکابل موٹروے بنائیں گے، اس وقت ملک میں 1700کلومیٹر موٹروے بن رہی ہے، آپ یہاں فیڈرز پر لاسز کو ختم کریں تاکہ 24گھنٹے بجلی مہیا ہوسکے ، فاٹا کے شہریوں کو ملک کے دیگر حصوں میں رہنے والوں کی طرح تمام سہولیات ملنی چاہئیں ،10برس تک 100ارب روپے سالانہ فاٹا میں خرچ کیا جائے تو تمام سیکمیں مکمل ہوں گی۔

وہ بدھ کو یہاں جمرود میں 132کے وی گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ اسی حکومت کے دور میں شروع ہوا اور اسی دور حکومت میں مکمل بھی ہوا، گرڈ اسٹیشن کی تعمیر پر 78کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں ، گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کیلئے زمین کی فراہمی پر مقامی افراد کا شکرگزار ہوں، آپ یہاں فیڈرز پر لاسز کو ختم کریں، تاکہ 24گھنٹے بجلی مہیا ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ابتداء ہے ، فاٹا میں ترقی کا سفر جاری رکھیں گے، کے پی کے گیس کے معاملے میں خودکفیل ہے، جلد باڑہ اور لنڈی کوتل میں گیس مہیا کی جائے گی، ہم صرف کاغذی وعدے نہیں کرتے ، چاہیے وہ بجلی کے کارخانے ہوں یا موٹروے ہو، ہم کام کرکے دکھاتے ہیں، اس وقت ملک میں 1700کلومیٹر موٹروے بن رہی ہے، فاٹا انضمام کو ایک عمل کے تحت مکمل کیا جائے گا، فاٹا کے عوام کو بھی تمام سہولیات میسر ہونی چاہئیں،ان کو وہی سکول ، اسپتال ، یونیورسٹی ، ملنی چاہیے جو پاکستان کے دیگر شہروں میں سننے والے لوگوں کو میسر ہیں، ابھی 32ارب روپیہ سالانہ فاٹا کے نظام کو چلانے کیلئے خرچ کئے جاتے ہیں، اگر 10برس تک 100ارب روپیہ سالانہ فاٹا میں خرچ کیا جائے تو تمام سیکمیں مکمل ہوں گی، جماعتوں نے اتفاق کیا ہے، اگلے مالی سال اس پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ فاٹا عملدر آمد کمیٹی میں تشریف لاتے ہیں۔

انہوں نے بھی اس بات کا یقین دلایا ہے کہ جہاں فوج اور اس کے محکموں کی ضرورت ہوئی فوج دستیاب ہوگی، تاکہ فاٹا کے نوجوان کو پاکستان کے دیگر نوجوانوں کے برابر مواقع ملیں، فاٹا کے عوام کی نمائندگی کی پارلیمنٹ میں موجود ہے۔ راہداری ٹیکس کو ختم کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی پابندی کے باعث علاقے کیلئے گیس فراہمی کا منصوبہ شروع نہ کرسکے، وسط ایشیاء سے زمینی رابطے کیلئے پشاور تاکابل موٹروے بنائیں گے، فاٹا کے عوام کو تمام بنیادی سہولتیں فراہم کریں گے۔