الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ووٹرز کی حتمی فہرست جاری کردی

انتخابی فہرستوں میں مرد اور خواتین ووٹرز میں فرق مزید بڑھ گیا 2017 ء میں مرد خواتین ووٹرز میں فرق 1 کروڑ 21 لاکھ تھا اب 1 کروڑ 24 لاکھ ہوگیا

بدھ 23 مئی 2018 22:02

الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ووٹرز کی حتمی فہرست جاری کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) انتخابی فہرستوں میں مرد اور خواتین ووٹرز کے مابین فرق مزید بڑھ گیا ہے 2017 ء میں مرد خواتین ووٹرز میں فرق 1 کروڑ 21 لاکھ تھا جبکہ اب یہ فرق 1 کروڑ 24 لاکھ ہوگیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ووٹرز کی حتمی فہرست جاری کردی ہے‘ اگلے عام انتخابات میں مجموعی طور پر 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار سے زائد مرد خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے‘ مرد اور خواتین ووٹرز کے مابین فرق میں کمی کی بجائے مزید تین لاکھ کا اضافہ ہوگیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ ترین اعدفاد و شمار کے مطابق انتخابی فہرستوں میں مرد اور خواتین ووٹرز کی کل تعداد دس کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 407 ہوگئی ہے جسمیں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 262 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 145 ہے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں مرد ووٹرز کی تعداد 24 لاکھ 86 ہزار 230 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 18 لاکھ 13 ہزار 264 ہے اور دونوں میں چھ لاکھ 72 ہزار 966 ووٹوں کا فرق کا تناسب 49 ہزار 578 ہے۔

(جاری ہے)

کے پی کے میں مرد ووٹرز کی تعداد 87 لاکھ 05 ہزار 831 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 66 لاکھ 10 ہزار 468 ہے کے پی کے میں فرق کا تناسب بیس لاکھ 95 ہزار 363 ہے ‘ پنجاب میں مرد ووٹرز کی کل تعداد تین کروڑ 36 لاکھ 79 ہزار 992 ہے جبکہ خواتین کی تعداد 2 کروڑ 69 لاکھ 92 ہزار 876 ہے۔ پنجاب میں فرق کا تناسب 66 لاکھ 87 ہزار 116 ہے ۔ سندھ میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 24 لاکھ 36 ہزار 844 ہے جبکہ خواتین ووٹرزکی تعداد 99 لاکھ 54 ہزار 400 ہے دونوں میں فرق کا تناسب 24 لاکھ 82 ہزار 444 ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ستمبر 2017 میں انتخابی فہرستوں کی فہرست جاری کرنے کے موقع پر مرد اور خواتین ووٹرز میں ایک کروڑ 21 لاکھ 70 ہزار کا فرق تھا جس کوختم کرنے کیلئے پورے ملک میں نادرہ اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر بھرپور مہم چلائی گئی اور پورے ملک میں 79 اضلاع کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا گیا جہاں پر مرد اور خواتین ووٹرز کے تناسب میں بہت زیادہ فرق تھا تاہم الیکشن کمیشن کے اس مہم کا بھی خاطر خواہ نتیجہ نہ نکل سکا اور مرد خواتین ووٹرز کے تناسب میں فرق میں مزید تین لاکھ بیس ہزار کا اصافہ ہوگیا ہے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل جنیڈر نگہت صدیق نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نیمرد اور خواتین ووٹرز کے مابین ایک کروڑ سے زائد فرق کو ختم کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی اور نادرہ کے ساتھ مل کر خصوصی مہم چلائی ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بنیادی ذمہ داری نادرہ پر عائد ہوتی ہے کیونکہ جب تک کسی خاتون کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہوتا ہے یا وہ شناختی کارڈ نہین بنا لیتی ہیں تو اس وقت تک اس کو بطور ووٹر رجسٹرڈ کرنے میں سیاسی جماعتوں نے بھی الیکشن کمیشن کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کیا ہے۔