ایم کیو ایم نے اگر جنوبی سندھ صوبہ بنانے کا فیصلہ کیا تو ہمیں پھر کوئی نہیں روک سکتا ،ْ فاروق ستار

سندھ اسمبلی کے فلور پر مراد علی شاہ نے مہاجروں کی دل آزاری کی ،ْوزیر اعلیٰ کی تقریر کی مذمت کرتے ہیں ،ْ ایم کیو ایم پاکستان

بدھ 23 مئی 2018 17:52

ایم کیو ایم نے اگر جنوبی سندھ صوبہ بنانے کا فیصلہ کیا تو ہمیں پھر کوئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2018ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے اگر جنوبی سندھ صوبہ بنانے کا فیصلہ کیا تو ہمیں پھر کوئی نہیں روک سکتا۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے فلور پر مراد علی شاہ نے مہاجروں کی دل آزاری کی، وزیر اعلیٰ کی سندھ اسمبلی میں تقریر کی مذمت کرتے ہیں، پوری مہاجر کمیونٹی پر نفرت اور تعصب انگیز انداز میں لعنت بھیجی گئی جس پر سندھ کے شہروں میں اشتعال اور شدید ردعمل پایا جاتا ہے تاہم ایم کیو ایم کے کارکنان کو صبر کی تلقین کر رہے ہیں۔

فاروق ستار نے کہاکہ کراچی میں ہیٹ ویو کا اثر براہ راست مراد علی شاہ کے دماغ پر ہوا ہے، مراد علی شاہ کے اباؤ اجداد نے قیام پاکستان کی مخالفت کی جب کہ مہاجر صوبے کا بیج پاکستان پیپلز پارٹی نے بویا،1972 میں زبان اور کوٹہ سسٹم بل سے سندھ کی تقسیم کی بنیاد رکھی گئی ،ْ آج کراچی کی زمینوں اور وسائل پر لوٹ مار کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایم کیو ایم نے اگر جنوبی سندھ صوبہ بنانے کا فیصلہ کیا تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، مراد علی شاہ شر انگیز جملوں پرمہاجروں سے 48 گھنٹے میں معافی مانگیں ورنہ نماز تراویح کے بعد احتجاج کریں گے۔

قبل ازیں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ خورشید شاہ نے اپنی تقریر میں عدم برداشت کی بات کی ہے اس لئے انہیں آج ہماری بات سننی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر داخلہ احسن اقبال کو ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں اور دعاگو ہیں کہ وہ مکمل صحت یاب ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی طبقہ کی دل آزاری اگر صوبائی اسمبلی کے فلور سے خود وزیراعلیٰ سندھ کریں تو قابل افسوس ہے۔

آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ ہم نے جنوبی سندھ کا کوئی مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی سندھ میں مزید انتظامی یونٹ کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں جو طرز عمل دکھایا گیا ہے وہ افسوسناک ہے‘ اس سے قبل ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں انتظامی بنیادوں پر کوٹہ سسٹم کی بنیاد رکھ دی گئی تھی جس سے تقسیم کا آغاز ہوا۔

مردم شماری‘ حلقہ بندیوں میں سندھ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ انہی اقدامات کا نتیجہ ہے کہ آج بجٹ میں کراچی کے لئے سات ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ یہ سیاسی آزادی کا دور ہے‘ پارلیمان موجود ہے‘ اسمبلیاں موجود ہیں۔ ایسے میں لوگوں کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔ نئے صوبوں کی بات کرنا غلط نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پر علامتی واک آئوٹ کرتا ہوں۔ جس کے بعد ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔