پاکستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس نے 100 سے زائد ممالک کو سافٹ ویئر سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ خدمات اور کال سنٹر جیسی آئی ٹی کی خدمات فراہم کی ہیں،قومی اسمبلی میں جواب

بدھ 23 مئی 2018 17:28

پاکستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس نے 100 سے زائد ممالک کو سافٹ ویئر سافٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) پاکستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس نے یکم جنوری 2013 سے اب تک 100 سے زائد ممالک کو سافٹ ویئر سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ خدمات اور کال سنٹر جیسی آئی ٹی کی خدمات فراہم کی ہیں۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کی جانب سے عبدالقہار خان ودان کے سوال کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ امریکہ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ تین ایسے ممالک ہیں جن کے حصے میں کل آئی سی ٹی برآمدات کا 71 فیصد آتا ہے۔

ایوان کو بتایا گیا ہے کہ سٹیٹ بنک کی جانب سے دو سہ ماہیوں سے متعلق رپورٹ میں جن ممالک کو آئی ٹی کی خدمات فراہم کی گئی ہیں ان میں سنگا پور ملائیشیا آئرلینڈ چین بشمول ہانگ کانگ سعودی عرب کینیڈا جرمنی جاپان ناروے آسٹریلیا سویڈن انڈونیشیا افغانستان سوئٹزرلینڈ جنوبی کوریا ڈنمارک بیلجیئم سری لنکا جنوبی افریقہ فرانس عمان ترکی قطر سپین اور کویت شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ایوان کو بتایا گیا کہ صنعت کی معاونت پالیسی سازی بین الاقوامی مارکیٹنگ کا فروغ کاروبار اور سرمایہ کاروں کی سہولت کاری کمپنی سرٹیفکیشن آئی ٹی تربیت و انٹرن شپ اور آئی ٹی پارک و آئی ٹی آفس سپیس کے قیام جیسے امور کے ذریعے آئی ٹی کی صنعت کو فروغ دیا جارہا ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ آئی ٹی اور آئی ٹی ایس انڈسٹری کیلئے کئی ترغیبات دی گئی ہیں جن میں 2019 تک آئی ٹی برآمدات پر زیرو انکم ٹیکس کم از کم ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس کے بغیر آئی ٹی اداروں کے لئے تین سالہ ٹیکس ہائی وے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 100 فیصد ایکویٹی آنر شپ سرمایہ اور منافع کی سو فیصد واپسی 2024 تک ونچر کیپٹل فنڈ کے لئے ٹیکس ہالی ڈے شامل ہیں۔

ایوان کو بتایا گیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات سافٹ ویئر برآمد نہیں کرتی تاہم اس کا ملحقہ ادارہ یعنی پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ آئی ٹی اور آئی ٹی ایس برآمدات کو بڑھانے کی غرض سے مقامی آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس صنعت کو سہولیات بہم پہنچانے اور فروغ دینے کا ذمہ دار ہے۔