پاکستان خطے سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے موثر خاتمہ کیلئے ایس سی او رکن ملکوں کو مکمل تعاون کی فراہمی کیلئے تیار ہے‘

دہشت گردی کو کسی ملک،مذہب یا قوم کیساتھ نہیں جوڑا جاسکتا‘پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے ہزاروں شہریوں اورقانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی قربانیاں دیں اور 120 ارب ڈالر کابھاری معاشی نقصان برداشت کیا‘ایس سی او رکن ملکوں میں رابطوں،تجارت،توانائی اور اقتصادی ترقی کیلئے شاندار صلاحیتیں موجود ہیں، ہمیں اس تنظیم کی مکمل رکنیت پر فخر ہے جو امن،سلامتی،رابطوں اور پائیدار ترقی کیلئے بین الریاستی تعاون کا منفرد ماڈل پیش کر رہی ہے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا شنگھائی تعاون تنظیم کے قانونی ماہرین کے گروپ کے اجلاس سے خطاب

بدھ 23 مئی 2018 16:47

پاکستان خطے سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے موثر خاتمہ کیلئے ایس سی او ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2018ء) سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان خطے سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے موثر خاتمہ کیلئے ایس سی او رکن ملکوں کو مکمل تعاون کی فراہمی کیلئے تیار ہے۔دہشت گردی کو کسی ملک،مذہب یا قوم کیساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔ایس سی او رکن ملکوں میں رابطوں،تجارت،توانائی اور اقتصادی ترقی کیلئے شاندار صلاحیتیں موجود ہیں۔

بدھ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی کے علاقائی ڈھانچے کے قانونی ماہرین کے گروپ کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے ہزاروں شہریوں اورقانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی قربانیاں دی ہیں اور 120 ارب ڈالر کابھاری معاشی نقصان برداشت کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسانی اور معاشی نقصانات دہشت گردی سے نمٹنے کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو خطے اور دنیا کودہشت گردی، علیحدگی پسندی اورانتہاپسندی سے در پیش خطرات کا ادراک ہے۔نیکٹا پانچ روزہ کانفرنس کی میزبانی کر رہی ہے۔تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اتفاق رائے کی حمایت کرتا ہے ہمیں عالمی قانون اقوام متحدہ کے منشور کے آداب و اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی مذہب، ملک یا قومیت سے نہیں جوڑا جاسکتا اور نہ ہی جوڑناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری انتہا پسندی کی قومی پالیسی کا محور قانون کی حکمرانی، خدمات کی فراہمی، شہریوں سے رابطے، ذرائع ابلاغ سے رابطے ،مربوط تعلیمی اصلاحات، دہشت گردی کا خاتمہ ،اصلاح،بحالی اور معاشرتی دھارے میں لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی پاکستان کیلئے خصوصی اہمیت ہے اور ہمیں اس تنظیم کی مکمل رکنیت پر فخر ہے جو امن،سلامتی،رابطوں اور پائیدار ترقی کیلئے بین الریاستی تعاون کا منفرد ماڈل پیش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایس سی او رکن ملکوں کیساتھ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کے علاوہ مضبوط اقتصادی اور سٹریٹجک روابط شنگھائی تعاون تنظیم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے نیشنل سٹریٹجی پر عملدر آمد کے ذریعے دہشت گردی اور شدت پسندی کے عفریت کو شکست دی۔ ہماری نشینل سٹریٹجی تعلیمی اصلاحات،میڈیا اور شہریوں کی مشاورت عمل میںشمولیت پر مشتمل ہے۔سیکرٹری خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمہ کیلئے موثر پلیٹ فارم ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے رکن ممالک پر زوردیا کہ وہ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمہ میں پاکستان کے تجربات سے استفادہ کریں۔