میٹروملتان:غیرقانونی زمین خریدنے،ٹھیکہ دینےکی تحقیقات کی منظوری

چیئرمین نیب نے ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کےقائم مقام ایم ڈی عمران نوراورمنیجرایچ آرعامر مقبول کیخلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی۔اعلامیہ نیب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 23 مئی 2018 15:56

میٹروملتان:غیرقانونی زمین خریدنے،ٹھیکہ دینےکی تحقیقات کی منظوری
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مئی 2018ء) : چیئرمین نیب نےمیٹروپراجیکٹ ملتان کیلئے غیرقانونی زمین خریدنےاور ٹھیکہ دینے کے مبینہ الزام کی تحقیقات کی منظوری دے دی،ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کےقائم مقام ایم ڈی عمران نوراورمنیجر ایچ آرعامر مقبول کیخلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے،ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور 104ملین روپے کے نقصان کا الزام ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین نیب کی صدارت میں ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ جس میں مختلف ریفرنسز میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ نئے ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ نیب نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز،لیاقت جتوئی، سابق سیکرٹری وزارت پانی وبجلی اسماعیل قریشی، سابق جوائنٹ سیکرٹری وزارت پانی وبجلی غلام نبی منگریو،سابق ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پانی وبجلی یوسف میمن اورسابق سیکشن آفیسر وزارت پانی وبجلی عمر فاروق کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح نیب ایگزیکٹو بورڈ نے ایئر مارشل ریٹائرڈ شاہد حامد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ سابق سیکرٹری اے ای ڈی بی نسیم اختر خان اوراےای ڈی بی کے سی ای اوعارف علاؤالدین اورسابق کنسلٹنٹ بشارت حسین بشیرکیخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ عارف علاؤالدین اوربشارت حسین بشیرپراختیارکے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ سی ڈی اے کے افسران اور پارک لائن اسٹیٹ کمپنی اوردیگر کیخلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے سابق معاون خصوصی پہلاجمل کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔ میٹروپراجیکٹ ملتان کیلئے غیرقانونی زمین خریدنےاور ٹھیکہ دینے کے مبینہ الزام کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کےقائم مقام ایم ڈی عمران نوراورملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے منیجر ایچ آرعامر مقبول کیخلاف انکوائری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور 104ملین روپے کے نقصان کا الزام ہے۔ نیب ایگزیکٹوبورڈ نے بینک آف پنجاب کے افسران کیخلاف انکوائری کی بھی منظوری دےدی۔ای اوبی آئی انتظامیہ پر3.8ارب روپے کے شیئرز بینک آف پنجاب میں غیرقانونی طورپرخریدنے کا الزام ہے۔ نیب ایگزیکٹوبورڈ نے ای اوبی آئی انتظامیہ کیخلاف انکوائری کی منظوری دےدی ہے۔

چئیرمین نیب نے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے بھرپورکوشش کررہا ہے۔بدعنوانی ایک کینسر ہے،جڑ سے اکھاڑنا ضروری ہے۔ تمام شکایات، انکوائریاں اورتحقیقات منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔ نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اورپاکستان کے عوام سے ہے۔ نیب کسی سے انتقامی کارروائی پریقین نہیں رکھتا۔ نیب افسران کرپشن فری پاکستان کیلئے بھرپورکاوشیں کررہے ہیں۔