وزیر داخلہ نے مدینہ انسٹی ٹیوٹ آف لیڈر شپ کی طرف سے اقامے کا سرٹیفکیٹ ایوان میں پیش کردیا
نامور ادارے کی طرف سے میری رکنیت ایوان اور ملک کے لئے اعزاز کی بات ہونی چاہیے‘ مجھ پر الزام لگانے والوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے‘ کسی کو واجب القتل قرار دینے کا حق کسی فرد‘ معاشرے یا گروہ کو حاصل نہیں ہے ‘ جہاد کا حکم صرف ریاست دے سکتی ہے وزیر داخلہ احسن اقبال کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال
بدھ 23 مئی 2018 14:22
(جاری ہے)
واقعہ سے چند لمحے قبل ایک برگزیدہ اور عاشق رسولؐ کا ٹیلی فون آیا اور کسی نے کہا کہ یہ فون سن لیں میں فون سن رہا تھا کہ میری کہنی ہی میری ڈھال بن گئی۔
ایوان کے تمام ارکان اور بلاول بھٹو زرداری بھی آئے جب وہ میری فیملی کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے تھے تو ان کی آنکھوں میں نمی تھی۔ میں ان کا بے حد شکرگزار ہوں۔ جن جن لوگوں نے پیغامات بھجوائے‘ نارووال ہسپتال کے طبی عملے کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے جسم میں گولی ساری عمر رہے گی جو مجھے یاد دلاتی رہے گی کہ ہم نے نفرت کے جو بیج بوئے ہیں اور وہ بارود ایسا ناسور ہے جو ہمارے معاشرے کو جلا کر رکھ دے۔ ایک ذہن جو جیوری بھی ہے اور جلاد بن کر بھی فیصلہ کرتا ہے۔ ایسی صورتحال میں معاشرے ترقی نہیں کر سکتے۔ کسی کو واجب القتل قرار دینے کا کسی فرد‘ معاشرے یا گروہ کو کوئی حق حاصل نہیں ہے‘ نہ اس پر گلی اور محلوں میں فتوے دیئے جاسکتے ہیں۔ اس کا فیصلہ کرنے میں پاکستان کا آئین‘ قانون اور عدالتیں مجاز ہیں۔ یہ انارکی تو ہو سکتی ہے ریاست نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ 2000 سے زائد علماء نے فتویٰ دیا ہے کہ جہاد کا حکم صرف ریاست دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مذہبی تعصب سے بچنے کے لئے ایک آزاد ملک حاصل کرنے کی جدوجہد کی۔ مذہب‘ رنگ‘ نسل سے ملک کو بچانا ہے۔ ریاست کا کام ہر پاکستانی سے محبت ہے‘ ہر رنگ نسل اور مذہب کے فرد کا تحفظ یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دیں۔ انہوں نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جھگڑے انسانیت کو تباہ کردیتے ہیں۔ صدقہ خیرات سے زیادہ اہم امن کا قیام ہے۔ ہمیں نفرتیں ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں نفرت کا عنصر زیادہ آگیا ہے۔ عمران خان کا شکریہ کہ انہوں نے بھی مجھے گلدستہ بھیجا مگر جو لوگ گلدستہ لے کر آئے تھے کچھ دیر بعد ٹی وی پر بیٹھ کر حملہ آور کا دفاع کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بھی اقامہ وزیر کہا جارہا ہے۔ میں کل تک عدالت میں کیس کا انتظار کرتا رہا مگر اب اپنا کیس ایوان میں پیش کر رہا ہوں۔ مجھ پر الزام تھا کہ میں نے گارڈ کا اقامہ رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے مدینہ انسٹی ٹیوٹ آف لیڈر شپ کی طرف سے سرٹیفکیٹ کے مندرجات ایوان میں پڑھ کر سنائے کہ ادارے نے انہیں اپنا رکن قرار دیا اور ایک ماہر تعلیم کی بنیاد پر انہیں یہ سہولت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں گلوبل اکنامکس کونسل میں ایک رکن اور لیڈر تسلیم کیا گیا جو اس ایوان اور ملک کے لئے قابل فخر بات ہے۔ ہمیں تصدیق کے بغیر باتوں کو نہیں پھیلانا چاہیے۔ اس مصدقہ دستاویز کے بعد ٹی وی پر الزام لگانے والوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
2 سال ہو گئے،دوسرے ملک سے تو معلومات نہیں مانگ رہے،جسٹس محسن اخترکیانی کے ریمارکس
-
سموسہ فروش کی 2 بیٹیاں کمیشن پاس کرکے گزیٹڈ آفیسر بن گئیں
-
یو اے ای اور پاکستان میں عید الفطر کی تاریخ سے متعلق پیش گوئی کر دی گئ
-
پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے ماہ میں داخل
-
پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے بعد لڑائی رُک گئی ہے، طالبان حکومت
-
پوٹن کا دوبارہ انتخاب، روس میں کون سی تبدیلیاں آ سکتی ہیں؟
-
حسن اور حسین نواز فلیگ شپ،ایون فیلڈاور العزیز ریفرنسز سے بری
-
پرویز الٰہی جیل واش روم میں گر گئے،فریکچر ہوگیا،جیل رپورٹ
-
پاکستان کیلئے ایک اوربڑا اعزاز
-
کور کمیٹی میں اندرونی معاملات پر بات ہوئی، کسی پر کوئی پابندی نہیں لگی، بیرسٹر گوہر
-
زین قریشی کومریم نوازسے پوچھنے کی بجائے خود شرم سے ڈوب مرنا چاہیے‘ عظمیٰ بخاری
-
قدرتی آفات سے پیداہونے والی صورتحال سے نمٹنے اور لوگوں کے ریسکیو و مدد کےلئے جامع لائحہ عمل ضروری ہے،امداد کو شفاف انداز سے لوگوں تک پہنچایا جائے،حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کو کسی قیمت اکیلا ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.