پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر عالمی بینک سے رجوع کرلیا
سندھ طاس معاہدہ ایک انتہائی اہم بین الاقوامی سمجھوتہ ہے جو پانی کی منصفانہ ترسیل اور وسائل کی معاہدے کے تحت تقسیم کو یقینی بناتا ہے۔ترجمان ورلڈ بنک
میاں محمد ندیم بدھ 23 مئی 2018 13:05
(جاری ہے)
اس کے علاوہ یہ معاہدہ موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور بھارت کو تعاون کا موثر فریم ورک فراہم کرتا ہے تاکہ ترقیاتی اہداف کا حصول اور انسانی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ سندھ طاس معاہدے میں تحفظات سے متعلق پاکستان کے وفد کے ساتھ منگل اور بدھ کو ملاقات شیڈول ہیں۔ گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں کشن گنگا دریا پر قائم ہونے والے ڈیم کی اونچائی اور اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی حد پر گفت و شنید کی گئی جب کے آج ہونے والی ملاقات میں پاکستان کا تنازع کو حل کرنے کے لیے ثالثی عدالت کے قیام کے مطالبے اور اس کے جواب میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی ماہرین سے مدد لینے کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوگا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں دریائے سندھ اور دیگر دریاﺅں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے۔ معاہدے کے تحت بھارت کو پنجاب میں بہنے والے تین مشرقی دریاﺅں بیاس، راوی اور ستلج کا زیادہ پانی ملے گا یعنی اس کا ان دریاﺅں پر کنٹرول زیادہ ہو گا جبکہ جموں و کشمیر سے نکلنے والے مغربی دریاﺅں چناب اور جہلم اور سندھ کا زیادہ پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔تاہم بھارت اس معاہدے کو توڑتا آیا ہے جس پر پاکستان عالمی بینک سے رجوع کرتا رہا ہے اس بار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 21 مئی کو پاکستان کے احتجاج کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں متنازعہ کشن گنگا پاور پلانٹ کا افتتاح کر دیا۔ بظاہر تو اس ڈیم کی تعمیر کا مقصد بجلی کی پیداوار ہے تاہم اس بہانے بھارت نے پانی پر قبضے کا منصوبہ بنایا ہے اور یہ سندھ طاس معاہدے کی یکسر خلاف ورزی بھی ہے۔مزید اہم خبریں
-
صدرمملکت کو آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے وفاقی حکومت کی آڈٹ رپورٹ پیش کر دی
-
پی ٹی آئی کا وفد پاک فوج کے شہدا ء کے گھروں میں جائے گا ‘ زین قریشی
-
پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ، کسی بھی عمل پرفوری رد عمل دیں گے جوقوم نے دیکھا بھی ہے ‘ محسن نقوی
-
پاکستان اوربحرین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو باہمی طورپرفائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، صدرمملکت
-
ملکی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ،محسن نقوی
-
2 سال ہو گئے،دوسرے ملک سے تو معلومات نہیں مانگ رہے،جسٹس محسن اخترکیانی کے ریمارکس
-
سموسہ فروش کی 2 بیٹیاں کمیشن پاس کرکے گزیٹڈ آفیسر بن گئیں
-
یو اے ای اور پاکستان میں عید الفطر کی تاریخ سے متعلق پیش گوئی کر دی گئ
-
پاکستان میں ایکس کی بندش دوسرے ماہ میں داخل
-
پاک افغان سرحد پر کشیدگی کے بعد لڑائی رُک گئی ہے، طالبان حکومت
-
پوٹن کا دوبارہ انتخاب، روس میں کون سی تبدیلیاں آ سکتی ہیں؟
-
حسن اور حسین نواز فلیگ شپ،ایون فیلڈاور العزیز ریفرنسز سے بری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.