سعودی عرب عراق کو میدان جنگ بنانے سے احتراز کرے، انٹرنیشنل کرائسز گروپ

ایران کو بھی عراقی حکومت کو اپنے سیاسی اتحادیوں کا چناؤ کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے،عالمی ادارے کی رپورٹ

بدھ 23 مئی 2018 13:32

سعودی عرب عراق کو میدان جنگ بنانے سے احتراز کرے، انٹرنیشنل کرائسز گروپ
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2018ء) انٹرنیشنل کرائسز گروپ(آئی سی جی) نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اپنے حریف ایران کے ساتھ جاری سرد جنگ کے تناظر میں عراق کو میدان جنگ نہیں بنانا چاہیے اور ایران کو بھی عراق کی حکومت کو اپنے سیاسی اتحادیوں کا چناؤ کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے۔امریکی ٹی وی کے مطابق انٹرنیشنل کرائسز گروپ نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے مابین پراکسی وار میں عراق ایک میدان جنگ بن سکتا ہے۔

یمنی بحران اور شام میں جاری خانہ جنگی میں بھی سعودی عرب اور ایران کے مابین اختلافات واضح ہیں۔ انٹرنیشنل کرائسز گروپ کی طرف سے جاری کی گئی تازہ رپورٹ میں کہا گیاکہ عراق میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کی خاطر ریاض حکومت کو ایران کے ساتھ جاری اپنی سرد جنگ میں عراق کو ایک نیا میدان جنگ بنانے سے احتراز کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

سعودی عرب نے اگرچہ اسّی کی دہائی میں ایران اور عراق کے مابین ہونے والی جنگ میں بغداد حکومت کا ساتھ دیا تھا تاہم بعد ازاں نوّے کی دہائی میں عراقی آمر صدام حسین کی طرف کویت پر چڑھائی کے وقت سعودی عرب نے عراق کی کھلے عام مخالفت کی تھی۔

تاہم انٹرنیشنل کرائسز گروپ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی عراق میں دلچسپی میں اضافے کی واضح وجہ دراصل اس ملک میں ایران کے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔انٹرنیشنل کرائسز گروپ کی رپورٹ میں زور دیا گیا کہ سعودی عرب کو عراقی ریاست کو مضبوط کرنے اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش کرنا چاہیے۔ مزید کہا گیا کہ سعودی عرب کو چاہیے کہ وہ عراق میں شیعہ عقائد کو اسلام کا حصہ تسلیم کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کو کھلے عام قبول کرے اور سعودی عرب میں مقیم سنی مذہبی رہنماؤں کو شیعہ مخالف بیانات دینے سے روکے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ دوسری طرف ایران کو بھی چاہیے کہ وہ عراق کی طرف سے اپنے علاقائی اتحادیوں کے چناؤ میں رخنہ نہ ڈالے۔