الحدیدہ شہر میں ملٹری میرین کالج کے فوجی افسران کی حوثیوں کیخلاف فوجی بغاوت

حوثیوں کی بڑی تعداد نے الرزاقی پولیس مرکز کو گھیرے میں لے لیا، احکامات ماننے سے انکار پرتشدد

بدھ 23 مئی 2018 12:31

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2018ء) یمن کے مغربی شہر الحدیدہ میں قائم ملٹری میرین کالج کے فوجی افسران نے حوثی باغیوں کے احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے ان کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا۔عرب ٹی وی کے مطابق حوثیوں کے خلاف یہ اعلان بغاوت اس وقت کیا گیا جب حوثی ملیشیا نے میرین کالج کے متعدد زیرتربیت فوجیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بعض کو حراست میں لے لیا۔

عسکری ذریعے نے بتایاکہ میرین کالج کے فوجیوں نے حوثیوں کے سپر وائز ابو علی الکحلانی کی طرف سے جاری کردہ ہدایات اور احکامات ماننے سیانکار کردیا۔ذرائع کا کہناتھا کہ حوثیوں کی طرف سے میرین کالج کے بعض اہلکاروں کو حوالے کرنے کا کہا گیا تو کالج کے منتظمین نے ایسا کرنے سے انکار کردیا جس پر حوثیوں نے کالج پر چڑھائی کردی اور متعدد فوجیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعض کو گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ حوثیوں نے میرین کالج کے زیرتربیت طلباء میں سے بعض کو حوالے کرنے اور الرزاقی پولیس مرکز بند کرنے کا حکم دیا جس پر انہوں نے انکار کردیا۔سیکیورٹی ذریعے کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں کی بڑی تعداد نے الرزاقی پولیس مرکز کو گھیرے میں لے لیا اور اطراف کی کالونیوں میں بھی پھیل گئے۔ گذشتہ شام حوثیوں نے الحدیدہ میں قائم میرین کالج کے قریب واقع پولیس سینٹر کو بند کرنے کے لیے اس میں موجود اہلکاروں پر تشدد کیا۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار کا پستول بھی اس سے چھین لیا گیا۔ اس واقعے نے میرین کالج کے زیرتربیت طلباء اور پولیس اہلکاروں کو باغیوں کے خلاف مشتعل کردیا اور انہوں نے حوثیوں کی طرف سے کسی قسم کے احکامات ماننے سے انکار کردیا۔

متعلقہ عنوان :