معیشت کی ترقی کیلئے پا لیسیوں میں استحکام ضروری ہے ‘خواجہ حبیب الرحمان

بیرونی قرضے 91 ارب 76 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ، قومی آمدن میں اضافے کیلئے نئے شعبے تلاش کر نا ہوں گے

بدھ 23 مئی 2018 11:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2018ء) ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہاہے کہ ایڈہاک ازم کے ذریعے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے جا سکتے، معیشت کی ترقی کیلئے پا لیسیوں میں استحکام اور ان کا تسلسل ضروری ہے مجموعی قومی آمدن میں اضافے کیلئے نئے شعبے تلاش کر نا ہوں گے، بدقسمتی سے معیشت کی ترقی کیلئے وہ پا لیسیاں تشکیل نہیں دی گئیں جو وقت کی ضرورت تھیں، ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بیرونی قرضے 91 ارب 76 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ ملک کو قرضوں کے جال سے نکالنے کے بلند و بالا دعوے تو بہت کئے گئے، کشکول توڑنے کے باتیں بھی خوب کی گئیں مگر حقیت اس کے برعکس ہی نظر آتی ہے۔ رواں مالی سال کے صرف 6 ماہ کے دوران حکومت نے ہر ماہ اوسط 1 ارب ڈالر کا قرض لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں معیشت کوقومی پا لیسی کا درجہ حاصل ہو تا ہے جبکہ ہمارے ہاں ایڈہاک ازم آگئے بڑھا یاجاتا ہے جس کی وجہ سے ہم معاشی طور پر شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ ترقی کے سفر کیلئے پالیسیوں میں استحکام اور ان کا تسلسل ضروری ہے، حکومت کو معاشی ترقی کیلئے روایتی طریقوں سے چھٹکارہ حاصل کر کے اصلاحات اور نئے شعبے تلاش کر نا ہوں گے۔ ٹیکس کے شعبے میں ابھی بہت کام کر نے کی ضرورت ہے جبکہ معاشی خطرات سے بچنے کیلئے ہنگامی اقدمات کر نا ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :