ڈنمارک کی وزیر نے روزہ رکھنے والے مسلمانوں کو خطرہ قرار دے دیا

روزہ رکھنے والے مسلمان معاشرے کے لیے سیکیورٹی رسک ہیں،ڈینیش وزیر انگر اسٹوج برگ

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 22 مئی 2018 23:50

ڈنمارک کی وزیر نے روزہ رکھنے والے مسلمانوں کو خطرہ قرار دے دیا
کوپن ہیگن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22مئی 2018ء) :ڈنمارک کی وزیر نے روزہ رکھنے والے مسلمانوں کو خطرہ قرار دے دیا ۔ڈینیش وزیر انگر اسٹوج برگ کا کہنا تھا کہ روزہ رکھنے والے مسلمان معاشرے کے لیے سیکیورٹی رسک ہیں۔ کام کے دن روزہ رکھنا جدید سوسائٹی کے لیے ایک چیلنج ہے، ڈرائیور اور اسپتال میں کام کرنے والے روزے دار معاشرے کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق روشن خیالی اور مذہبی رواداری کے علمبراداری کا دعویٰ کرنے والے مغربی معاشرے میں گاہے بگاہے ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جو انکے اس دعوے کا پول کھول دیتے ہیں ایسی ہی ایک ڈنمارک کی وزیر کے مسلم مخالف بیان نے مسلم کمیونٹی کی دل آزاری کی ہے۔ڈنمارک کی وزیر نے روزہ رکھنے والے مسلمانوں کو خطرہ قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

وزیر تارکین وطن نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈنمارک میں موجود مسلمان رمضان میں روزہ رکھتے ہیں اور 18 گھنٹے تک کچھ کھانے پینے سے پرہیز کرتے ہیں، اس دوران مسلمان افراد مختلف خطرناک مشینیں بھی آپریٹ کرتے ہیں جیسا کہ بس ڈرائیور ہیں جو بغیر کچھ کھائے پیے بسیں چلاتے ہیں اور ان کا یہ عمل ہمارے تحفظ کے لیے خطرات پیدا کرسکتا ہے۔

خاتون وزیر نے مزید کہا کہ میں ڈنمارک میں موجود تمام مسلمان باشندوں سے کہتی ہوں کہ وہ رمضان کے دوران اپنے کاموں سے چھٹیاں لیں تاکہ ہماری سوسائٹی منفی اثرات سے محفوظ رہ سکے۔اس پر مسلمانوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے انکا کہنا ہے کہ ڈینیش وزیر نے نہ صرف انکے مذہبی معاملات میں مداخلت کی ہے بلکہ اس نے اپنے بیان سے تنگ نظری اور تعصب کا بھی اظہار کیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ وزیر کے اس متنازعہ بیان سے مسلم کمیونٹی کی دل آزار ی ہویئ ہے۔اس حوالے سے ڈنمارک کی ٹرانسپورٹ یونین کا کہنا تھا کہ وزیر ایسا مسئلہ پیدا اور اجاگر کرنا چاہتی ہے جس کا سرے سے وجود ہی نہیں ہے۔مسلم یونین نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے سے منسلک لوگوں کا خیال رکھنا جانتے ہیں چاہے وہ روزے سے ہوں یا نہ ہوں۔

متعلقہ عنوان :